سکھر میں گیس کی بد ترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری، چولہے ٹھنڈے ہوگئے

868

سکھر:سکھر شہر میں گیس کی بد ترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ، چولہے ٹھنڈے ہوگئے،شہری لکڑیوں اور کوئلے پر کھانا پکانے لگے، لکڑیوں کی مانگ میں اضافہ ہوگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق گیس کی لوڈ شیڈنگ کے باعث  شہری و سماجی حلقوں میں تشویش کی لہردوڑ گئی، شہریوں نے متعلقہ اداروں سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

 موسم سرما اور ٹھنڈ میں اضافے سے قبل ہی سوئی گیس انتظامیہ نے اپنا رنگ دیکھانا شروع کر دیا ہے، سوئی گیس کی بد بدترین لوڈ شیڈنگ ، بندش کے بعد گیس پریشر کی کمی نے ناصرف گھریلوں بلکہ کاروباری زندگی کو بھی بری طرح مفلوج کر رکھا ہے ،لوگ لکڑیوں اور کوئلوں پر گذرا کرنے پر مجبوردیکھائی دے رے ہیں۔

 سکھر میں گیس کی لوڈ شیڈنگ ، گیس پریشر میں کمی ، بندش پر سکھر کے شہری و سماجی حلقوں نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سکھر اور اسکے گردنواح میں موسم سرما کی آمد سے قبل ہی سوئی گیس کی بندش نے عوام کی زندگی اجیرن بنا کر رکھ دی ہے۔

 گیس کی بدترین بندش سے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ چکے ہیں ،طالب علم اور دفتر، فیکٹریز میں جانے والے افراد ناشتہ سے بھی محروم ہیں صبح ، شام اور رات کے وقت گیس پریشر انتہائی کم ہوجاتا ہے شکایات کے باوجود سوئی گیس حکام،افسران اور عملے کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔

 شہری و سماجی حلقوں نے چیف جسٹس آف پاکستان،وزیر اعظم پاکستان ،صوبائی وزیر پیٹرولیم معدنی وسائل سمیت سوئی سدرن گیس کمپنی کے بالا حکام سے سکھر میں سوئی گیس پریشر میں کمی، لوڈشیڈنگ اور مصنوعی بندش کا نوٹس لیکر شہریوں کو پریشانیوں سے نجات دلانے کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔