چین کی وزارت قومی دفاع کے ترجمان کرنل وو چھین نے نشاندہی کی کہ 16 نومبر کو چین کے صدر شی جن پھنگ نے امریکی صدر بائیڈن کے ساتھ ویڈیو میٹنگ کی۔
یہ چین-امریکہ تعلقات اور بین الاقوامی تعلقات میں ایک اہم واقعہ تھا، اور اس سے مستقبل میں دونوں ممالک اور دونوں فوجوں کے درمیان تعلقات کی ترقی کی سمت کی نشاندہی ہوئی۔چین امریکہ فوجی تعلقات دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کا ایک اہم حصہ ہیں۔دونوں فوجوں کے درمیان تعلقات کی صحت مند اور مستحکم ترقی کو برقرار رکھنا دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات اور عالمی برادری کی مشترکہ توقعات سے مطابقت رکھتا ہے۔
چین دونوں فوجوں کے درمیان تعلقات کی ترقی کو بہت اہمیت دیتا ہے اور امریکہ کے ساتھ تبادلے اور تعاون کو برقرار رکھنے کے لیے تیار ہے۔ تاہم، ایک عرصے سے، امریکہ نے تائیوان، اور ساوتھ چائنا سی کے امور پر بہت سی غیر ذمہ دارانہ باتیں اور اشتعال انگیز حرکتیں کی ہیں۔ہم نے کئی بار کہا ہے کہ چین کے دو فوجوں کے درمیان تعلقات کی ترقی کے اصول ہیں، یعنی چین کی خودمختاری، وقار اور بنیادی مفادات کی خلاف ورزی نہیں کی جا سکتی۔ خاص طور پر تائیوان کے معاملے پر چین کے پاس سمجھوتے کی کوئی گنجائش نہیں اور امریکا کو بھی اس حوالیکوئی وہم نہیں ہونا چاہیے۔