سپریم کورٹ، تھرپارکر میں غذائی قلت سے بچوں کی ہلاکتوں کیس کی سماعت،عدالت نے سیکرٹری صحت کو بولنے سے روک دیا،وہاں ڈی سی اور دیگر لوگ تو بادشاہ لوگ ہیں ،ان کو انسانوں سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ،انہیں عوام کی خدمت کیلئے لایا گیا اپنے نام نہاد ماسٹرز کی خدمت کیلئے نہیں ،پینے کا پانی تک کا بندو بست نہیں ہے وہاں ، اربوں روپے لگادیئے آر او پلانٹس پر مگر سب جعلی،سپریم کورٹ نے تھر پارکر میں صحت کی سہولیات سے متعلق رپورٹ مسترد کردی ،سپریم کورٹ کا سول ہسپتال مٹھی کو تمام تر سہولیات فراہم کرنے کا حکم دے دیا،غیر حاضر اور غیر فعال ڈاکٹرز اور عملے کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا،تھرپارکر میں تقرری پانے والوں کے تبادلہ روکنے کا حکم دے دیا ،عدالت عظمیٰ نے ایک ماہ میں اقدامات کی رپورٹ طلب کرلی،سپریم کورٹ رجسٹری میں تھرپارکر میں غذائی قلت سے بچوں کی ہلاکتوں کیس کی سماعت۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ہم نے خود سول ہسپتال مٹھی کا دورہ کیا ،کوئی سہولت نہیں تھی ، آپریشن تھیٹر مارچری لگ رہا تھا ، ڈاکٹرز بھی نہیں تھے ایک ڈاکٹر تھا جس نے کہا رات کو بتایا گیا ہے کل آجانا ،میڈیکل افسران کی 75 فیصد آسامیاں خالی ہیں وہاں،آر او پلانٹس پر کروڑوں روپے لگادیئے سب خراب ہیں ،چیف جسٹس نے کہا کہ بہت برا حال ہے وہاں ، اللہ کے سہارے پڑے ہیں لوگ ، بجلی بھی دو گھنٹے کیلئے آتی ہے پانی کیلئے بارش کا انتظار کرتے ہیں ،صرف بھرتیاں ہورہی ہیں وہاں کوئی کام کرنے والا نہیں ، دس پندرہ ہزار صحت کا عملہ ہوگا مگر کوئی نظر نہیں آتا ، وہ لوگ آپ کی اولاد نہیں آپ کے والد والدہ نہیں اس لئے آپ کو فکر ہی نہیں ، یہ تو مکمل لاتعلقی ہے اس علاقے سے ،آپ لوگ انہیں انسان نہیں سمجھتے ؟ ،ہم آرڈر کردیتے ہیں کسی بڑی آدمی کا سرکاری افسر کا نجی ہسپتال میں علاج نہ ہو ، سیکریٹری لیول کے جتنے افسران ہیں سب مٹھی سول ہسپتال جائیں علاج کیلئے ، چار پانچ گھنٹے لگیں گے کوئی بچ جائیں تو بچ جا ئیں،لاڑکانہ ، سکھر کسی بھی شہر میں چلے جائیں سرکاری ہسپتالوں کا یہی حال ہے ، آپ کو پرواہ نہیں بچے مررہے ہیں ،ہزاروں لاکھوں لیڈی ہیلتھ ورکرز رکھے ہیں کہاں ہیں ؟ ان کے گھروں میں جاکر انہیں رہنمائی دینی چاہیے ،،اتنی بڑی فوج بنائی ہوئی ہے ہیلتھ کی کہاں ہے وہ ؟؟ آپ کو مطلب معلوم ہے 75 فیصد کا ؟ ،پینے کا پانی تک کا بندو بست نہیں ہے وہاں ، اربوں روپے لگادیئے آر او پلانٹس پر مگر سب جعلی،سپریم کورٹ نے تھر پارکر میں صحت کی سہولیات سے متعلق رپورٹ مسترد کردی ۔عدالت نے کہا سندھ حکومت نے اپنی بنیادی ذمہ داری بھی ادا نہیں کی ،سپریم کورٹ کا سول ہسپتال مٹھی کو تمام تر سہولیات فراہم کرنے کا حکم دے دیا،مطلوبہ جدید آلات کے ساتھ آپریشن تھیٹر مکمل فعال کیا جا ئے،لیڈی ہیلتھ ورکر اور صحت کے دیگر عملہ کو بھی فعال کرنے کی ہدایت کر دی،ہسپتالوں اور میڈیکل سینٹرز پر ادویات فراہمی کو یقینی بنایا جا ئے