نسلہ ٹاور کے بعد ایک اورسولہ منزلہ عمارت کی نشاندہی، سپریم کورٹ نے بہادرآباد میں سولہ منزلہ الباری ٹاور کی تعمیر کے خلاف درخواست پر ایس ایچ او نیو ٹائون کے ذرئعے بلڈر کو نوٹس تعمیل کرانے کا حکم دیدیا۔ بدھ کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں بینچ نے بہادرآباد میں سولہ منزلہ الباری ٹاور کی تعمیر کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ پارک کی زمین پر غیر قانونی عمارت بنائی گئی ، عدالتی نوٹس کے بعد بھی تعمیرات نہیں روکی گئیں ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بلڈر کون ہے اس کا ؟؟ کون بنارہا ہے یہ ؟ وکیل نے بتایا محمد توفیق اور محمد سعید نامی بلڈرز نے عمارت تعمیر کی ، عدالت نے ایس ایچ او نیو ٹائون کے ذریعے بلڈر کو نوٹس تعمیل کرانے کا حکم دیدیا۔ چیف جسٹس نے عمارت کی تصویر عدالت میں لہرا دی، چیف جسٹس نے کہا کہ یہ کیا ہورہا ہے بتائیں ، سعید غنی صاحب کہاں ہیں ؟؟ وہ کہتے ہیں ایسی عمارتیں بنیں گی ، بلائیں انہیں ، جسٹس اعجاز نے کہا کہتے ہیں عہدہ چھوڑ دوں گا مگر گرائوں گا نہیں ، چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل سے مکالمے میں کہا کہ کب چھوڑیں گے وہ عہدہ یہ تو بتائیں ؟عدالت کا سعید غنی کو پیش ہونے کا حکم دیدیا۔