پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ آئین کے تحت الیکشن کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ،حکومت کی جانب سے کمیٹی کا قیام الیکشن کمیشن کی حدود میں براہ راست مداخلت ہے۔بدھ کو انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے کرانے کے لیے کابینہ کمیٹی کا قیام انتخابی عمل میں ایگزیکٹو کی براہ راست مداخلت ہے، یہ آئین کی خلاف ورزی ہے، آئین کے تحت الیکشن کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے،حکومت کی جانب سے کمیٹی کا قیام الیکشن کمیشن کی حدود میں براہ راست مداخلت ہے، حکومتی جماعت کا آئندہ عام انتخابات میں شراکت دار ہے۔سابق چیئرمین کا کہنا ہے کہ حکومتی جماعت کا الیکشن عمل میں کوئی بھی کردار الیکشن کو مزید متنازع بنا دے گا، جس انداز سے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے انتخابی اصلاحات منظور کروائی گئیں، اس نے سارے انتخابی عمل پر آسیب ڈال دیئے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ آئندہ الیکشن، انتخابات سے قبل ہی مشکوک ہو گئے ہیں، آئندہ انتخابات شراکت داروں کی اکثریت کے لیے ابھی سے قابل قبول نہیں، جس ملک میں لوگوں کو روٹی نصیب نہیں، وہاں خود مختاری کو آئی ایم ایف کو گروی رکھ دیا گیا ہے،انتہا پسندی میں اضافہ ہورہا ہے، انجینئرڈ انتخابات ملک میں عدم استحکام لائے گا جس سے انارکی پھیلے گی،حکومت آئینی راستہ اختیار کرے، الیکشن کمیشن کے معاملات میں مداخلت نہ کرے، حکومت پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے منظور کرائی گئی انتخابی اصلاحات ختم کرے اور انتخابی اصلاحات پر اتفاق رائے پیدا کرے۔