سپریم کورٹ کا سول ایوی ایشن کلب کو ختم کرنے کا حکم

285

کراچی: سپریم کورٹ نے سول ایوی ایشن کلب کو ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے جگہ کو میس کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت دے دی۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سول ایوی ایشن اراضی پر کلب اور شادی ہال بنانے کے خلاف کیس کی سماعت کی۔

چیف جسٹس نے ڈی جی سول ایوی ایشن سے کہا کہ آپ کیسے کاموں میں لگ گئے، شادی کے کھانے اور شادیاں کرانے پر پورا دن لگ جاتا ہوگا، کل جہاز اڑانے کی جگہ پر بھی کلب بنا دیں گے آپ لوگ، یہ سب کب سے کرنے لگے آپ لوگ؟۔

ڈی جی سول ایوی ایشن نے بتایا کہ یہ نوے کی دہائی سے شروع ہوا، یہ آفیسرز کے لیے کلب بنایا گیا ہے، پرائیوٹ لوگوں کو بھی ممبر شپ دے رکھی ہے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ مطلب پرائیوٹ لوگ بھی سول ایوی ایشن سہولیات انجوائے کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عام ملازمین کے لیے یہ سہولت کیوں نہیں؟۔

عدالت نے سول ایوی ایشن کو کلب ختم کرنے کا بڑا حکم دیتے ہوئے اس جگہ کو میس کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت دے دی، عدالت نے مزید نے کہا کہ پرائیوٹ افراد کو اس میس کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔