ٹم پین اسکینڈل،آسٹریلوی بورڈ اور تسمانیہ کرکٹ ایسوسی ایشن آمنے سامنے

223

کرکٹ تسمانیہ نے ٹم پین کے ساتھ آسٹریلوی بورڈ کے سلوک کو خوفناک قرار دے دیا ہے۔چیئرمین کرکٹ تسمانیہ اینڈریو گیگن کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کپتان کے اسکینڈل کو سنبھالنے کا طریقہ ایسا تھا جیسا ٹم پین کو آسٹریلوی بورڈ نے بس کے نیچے پھینک دیا ہو، یہاں تسمانیہ کرکٹ کمیونٹی اور عام شہریوں میں غصہ واضح ہے۔اینڈریو گیگن کا کہنا تھا کہ جس وقت کرکٹ آسٹریلیا کو ٹم پین کو سپورٹ کرنا چاہیے تھا، نہیں کیا گیا جبکہ ٹم پین گزشتہ چار سالوں میں آسٹریلوی کرکٹ کے لیے روشنی کی کرن تھے۔کرکٹ تسمانیہ کا کہنا ہے کہ سیکسٹنگ اسکینڈل کے بعد پین کو آسٹریلیا کی ٹیسٹ کپتانی سے دستبردار ہونا پڑا جبکہ بل لاری کے ساتھ 50 سال قبل کے بعد، یہ کسی کپتان سے سب سے بدترین سلوک ہے۔کرکٹ تسمانیہ کا کہنا ہے کہ آسٹریلوی بورڈ کو ٹم پین کو ایسی پوزیشن میں نہیں رکھا جانا چاہئے تھا جہاں اسے استعفی دینا پڑتا جبکہ تین سال قبل آزاد انکوائری کے ذریعہ طے کیا گیا تھا کہ یہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں ہے۔کرکٹ تسمانیہ کا مزید کہنا تھا کہ ایک متفقہ اور نجی تبادلہ تھا جو دو بالغوں کے درمیان ہوا اور اسے دہرایا نہیں گیا۔دوسری جانب سابق آسٹریلوی کپتان کی بیوی بھی ان کے دفاع میں سامنے آگئی ہیں، ان کا کہنا تھا کہمجھے ٹیم پین کے لیے بہت زیادہ ہمدردی ہے، حالانکہ 2018میں ہم نجی طور پر اس سب سے گزرے ہیں۔بانی کا کہنا تھا کہ اس کیس کو دوبارہ کھولنا نا انصافی ہے اور کوئی بھی بالکل صحیح نہیں ہوتا، آپ کو لوگوں کو دوسرا موقع دینا ہوگا۔بانی پین کا کہنا تھا کہ ٹم نے مجھے آکر ساری باتیں بتائیں جبکہ ایسا کرنے کی ضرورت نہیں تھی لیکن ان کا سچائی بتانے کی وجہ سے میرے دل میں ان کے لیے بہت عزت ہے۔بانی پین کا مزید کہنا تھا کہ یہ کبھی محبت کا سوال نہیں تھا اور ہم نے ہمیشہ ایک دوسرے سے دل سے پیار کیا ہے۔ ایمانداری سے کہوں تو اس حادثے نے میرا دل توڑ دیا ہے لیکن مجھے لگتا ہے کہ یہ نہ مناسب ہے اور مجھے اس کے لیے افسوس ہے۔