نوابشاہ (سٹی رپورٹر)شہریوں کو 92 فیصد خراب بدبودار پانی فراہم کیا جارہا ہے جبکہ واٹر کمیشن کی رپورٹ پر تاحال عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ ادھر شہریوں کا کہنا ہے کہ خراب پانی کی فراہمی نوابشاہ کے شہریوں کے لیے سنگین صورتحال اختیار کر چکی ہے۔ شہری اتحاد نوابشاہ کے چیئرمین الجاج اسلم شیخ اور سٹیج زن ایکشن کمیٹی نواب شاہ کے صدر محمد اسلم نوری سلطانی سے نوجوانوں کے ایک وفد نے ملاقات کی اور شہریوں میں 92 فیصد زہریلا پانی پینے سے متعلق آگاہ کیا۔ نواب شاہ سیٹزن کمیٹی کے صدر محمد اسلم نوری سلطانی نے کہا کہ ایک عرصے سے نواب شاہ کے شہری بدبودار گدلا پانی پینے پر مجبور ہیں۔ ڈیڈھ ارب سے زائد بننے والا واٹر فلٹر پلانٹ اب تک عوام کو صاف پینے کا پانی دینے سے قاصر ہے جس کی وجہ سے عوام اسکن، ہپاٹائٹس ،گردوں اور دیگر بیماریوں میں مبتلا ہیں مریضوں سے اسپتال ہیںمگر اداروں کی نا اہلی اور کرپشن کی وجہ سے عوام پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پبلک ہیلتھ کا ادارہ ناکامی کی ایک تصویر پیش کررہا ہے مگر حکمرانوں کی گرفت کمزور ہونے سے ادارے تباہی کا سامان پیدا کررہے ہیں ملکی اداروں کو سخت نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جلد ازجلد شہریوں کو صاف پینے کا پانی فراہم کیا جائے تاکہ شہری سکھ کا سانس لے سکیں اور جو لوگ کرپشن میں ملوث ہیں انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔