جماعت اسلامی یوتھ سندھ کے صدر محمد حسن کھوسہ کی قیادت میں وفد نے سکھر کے قریب ببرلو میں پانچویں کلاس کے 11 سالہ معصوم طالبعلم کانہ کمار کو اغوا اور جنسی درندگی کے بعد قتل کرنے والے واقعے پر ان کے گھر جاکر والد سے ملاقات، واقعے پر افسوس اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ وفد میں امیر جماعت اسلامی ضلع سکھر ایڈووکیٹ سلطان لاشاری، یوتھ کے ضلعی صدر عبدالحمید تنیو ودیگر شامل تھے۔ جے آئی یوتھ سندھ کے صدر نے واقعے میں ملوث ملزمان کو عبرت ناک سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ سندھ میں قتل وغارت گری، ڈاکہ زنی اور معصوم بچوں کے ساتھ جنسی درندگی کے بڑھتے ہوئے واقعات صوبہ میں سب کچھ ٹھیک ہے کا راگ الاپنے والے حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔ ابھی ناظم جوجکھیو، فہمیدہ سیال کا خون ہی خشک نہیں ہوا تھاکہ سکھر میں کانہ کمار کا افسوسناک واقعہ سندھ کو لاقانونیت اور بدامنی کی طرف دھکیلنے کی سازش ہے۔ قاتل کتنے بھی با اثر کیوں نہ ہوں وہ اللہ کی پکڑ سے نہیں بچ سکتے۔ ایسے درندہ صفت لوگوں کو پھانسی دینے والی سزا کا بل منظور نہ کرنا ایسے ملزمان کی پشت پناہی کے مترادف ہے۔ یوتھ کے وفد نے کانہ کمار کے والد کو امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی کا پیغام بھی پہنچایا کہ جماعت اسلامی ہر مظلوم کے ساتھ ہے۔