کراچی:سندھ ہائی کورٹ نے نجی جائیدادوں پر قبضہ کرکے مویشی منڈی لگانے کیخلاف دائر درخواست پر صدرملیر کنٹونمنٹ بورڈ سے 7 دسمبر تک حلف نامہ طلب کرلیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس ظفر احمد راجپوت کی سربراہی میں بینچ نے نجی جائیدادوں پر قبضہ کرکے مویشی منڈی لگانے کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔ جسٹس ظفر احمد راجپوت نے ملیر کمٹونمنٹ بورڈ کے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ یہ لوگوں کی عام شکایت ہے ۔ آپ پرائیوٹ سوسائٹیز، پارکس میں گھس کر منڈی لگا دیتے ہیں۔ آج نجی سوسائٹیز میں تو کل لوگوں کے گھروں میں گھس جائیں گے۔
انہوںنے کہا کہ آپ لوگ پارکوں تک کو تباہ کر دیتے ہیں۔ وکیل ملیر کنٹونمنٹ نے موقف دیا کہ حلف نامہ دینے کو تیار ہیں، ایسا کچھ نہیں کیا۔ جسٹس ظفر احمد راجپوت نے ریمارکس دیئے کہ حلف نامہ جھوٹا ثابت ہوا تو اس کے نتائج بھی سنگین ہوں گے۔ عدالت نے صدر ملیر کنٹونمنٹ بورڈ سے 7 دسمبر تک کے لیے حلف نامہ طلب کرلیا۔
درخواست ملیر کنٹونمنٹ بورڈ کیخلاف پاکستان نیوی سی این جی ای نے دائر کی۔ جس میں موقف اپنایا گیا عیدالاضحی کے موقع پر ہر بار ہماری اراضی پر قبضہ کر لیا جاتا ہے۔ سوسائٹی میں زبردستی گھس کر پارکس تک کو تباہ کردیا جاتا ہے۔ درخواست 2016 میں دائر کی، ہر سال یہی ہوتا ہے۔