سول اسپتال سکھر غریبوں کیلئے مقتل بن گیا،آل پارٹیز کانفرنس

184

سکھر( نمائندہ جسارت)آل پارٹیز الائنس سکھر کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس کے کنوینرسنی تحریک کے رہنماء محبوب علی سہتو،میزبان جسقم رہنما غلام نبی گانگھرو تھے، سندہڑی ہوٹل میں منعقدہ اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ تعلیمی اداروں کی تباہی ،سرکاری اسکولوں کی بندش ایجوکیشن افسران کی عدم توجہی ایک گہری سازش ہے،سول اسپتال سکھر غریبوں کے لیے مقتل گاہ بن چکاہے،نامورسرکاری ڈاکٹر نوکری کرنے کے بجائے اپنے پرائیویٹ ادارے قائم کرکے بیٹھے ہیں ان کے لیے قانونی چارہ جوئی کی جائے، خیراتی ادارے کے نام پر کمرشل اسپتال وبال جان بنے ہوئے ہیں،چند سہولیات کے بدلے اربوں روپے کی پراپرٹیز پر قبضہ اجارہ داری جاری ہے، وفاق اور صوبے سے زکوۃ کی مد میں کروڑوں روپے تو لیے جاتے ہیں مگر غریب کو ایک پائی کا فائدہ نہیں دیاجاتا،خیراتی ادارے سول اسپتال کی تباہی کے ذمہ دار ہیں، سیاسی پشت پناہی کی وجہ سے خیراتی ادارے ذاتی ادارے بن چکے ہیں ،میونسپل کی ڈسپینسریاں غیر فعال ہیں ، درختوں جنگلات کی کٹائی فوری روکی جائے سال میں ایک ہفتہ درخت لگائے جاتے ہیں جب کہ پورا سال درخت کاٹے جاتے ہیں جس سے ماحولی آلودگی ہوتی ہے ،اسٹریٹ کرائم کو کنٹرول کیاجائے سفارشی ایس ایچ اوز کے ہوتے ہوئے امن قائم نہیں ہوسکتا،اجلاس میںکہا گیا کہ منشیات کیخلاف منظم کارروائی کرناہوگی معاشرہ تباہ ہورہاہے نشہ پینے والے کو گرفتار کرنے سے کچھ نہیں ہوگا نشہ بیچنے والے کو سزادی جائے ، مقتول ناظم جوکھیو کا قتل وڈیرانہ جاہلانا سوچ کی عکاسی ہے اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ،قمبر شہدادکوٹ میں قرآن کی بے حرمتی کرناگولی مارنا اور نہتی عورت کو قتل کرنا ظلم ہے ان ظالموں کو منطقی انجام تک پہنچایاجائے۔ اجلاس میں مشرف محمود قادری،سید حامد محمود فیضی، بخو رشید میرانی، کاشف حسین قاضی،سکندر جونیجو،بلال حسین سومرو،یاسین جتوئی ،ارشد شیخ،اسماعیل مہر، عرفان ملک بچل ،تاج رند،ثناء اللہ مہر،سکندر کھوسو، گل حسن کھوسو،نوید بھٹار،امجد،نورحسن مہر،خادم حسین لکن،عبدالصمد شیخ نے شرکت کی،جبکہ ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جو متعلقہ اداروں کے افسران سے ملاقاتیں کرے گی اور تحریری مسائل پیش کرے گی بعد ازاں اداروں کے مرکزی آفس کے سامنے دھرنے مظاہرے کیے جائیں گے اور قانونی چاری جوئی کی جائی گی۔