تین گھنٹے میں درجنوں قوانین منظور 17 نومبر سیاہ دن تھا،عوام اگلا الیکشن قبول نہیں کریں گے،سراج الحق

565
لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کررہے ہیں

لاہور( نمائندہ جسارت )امیر جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ وزیراعظم ایک کھلاڑی ہیں مگر وہ مخالف ٹیم سے قوائدو ضوابط طے کیے بغیر یکطرفہ کھیل کھیلنے جارہے ہیں۔ 17 نومبر ملک کی تاریخ کا سیاہ دن تھا۔6 گھنٹے کے اجلاس میں 3 گھنٹے ارکان اسمبلی ایک دوسرے کو زدوکوب کرتے رہے اور اگلے3 گھنٹوں میں 37 قانون پاس ہو گئے۔ قوم کے نمائندوں نے قوم کے مستقبل سے متعلق ہر قانون کو6 منٹ دیے۔ قوم نے حکومتی ہتھکنڈوں کو مسترد کردیا۔ اس ملک کے عوام آئندہ الیکشن کو قبول نہیں کریں گے۔ ملک کی بائیس کروڑ عوام کیلیے زندگی گزارنا مشکل بنا دیا۔ اس ملک کی معیشت تباہ ہے۔ اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا گیا۔ پی ٹی آئی نااہلوں کا ٹولہ ہے۔ اس حکومت کے پاس ویژن ہے نہ صلاحیت۔ ن لیگ ، پی پی بھی ملک کی معیشت اور اداروں کی تباہی کی برابر کی ذمہ دار ہیں۔ جماعت اسلامی ملک میں حقیقی تبدیلی کی علمبردار ہے۔ ہم دو نہیں ایک پاکستان بنانا چاہتے ہیں۔ جماعت اسلامی ملک میں اسلامی انقلاب برپا کرے گی۔ کارکنان محنت جاری رکھیں انشاء اللہ کامیاب ہوں گے۔ وہ منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب کررہے تھے۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے وفد کے ہمراہ پاکستان مسلم لیگ ق کے صدر چودھری شجاعت حسین کی عیادت کے لیے نجی اسپتال پہنچے ۔ جماعت اسلامی پاکستان کے نائب ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر ، امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب مولانا جاوید قصوری اور جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی ان کے ہمراہ تھے ۔سراج الحق نے چودھری شافع حسین سے ان کے والد چودھری شجاعت کی خیریت دریافت کی اور ان کی صحت یابی کے لیے دعا کی۔ سراج الحق نے کہا کہ حکومت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ملتوی کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ اپوزیشن سے صلاح مشورہ کیا جائے گا۔ مگر پتا چلا کہ اندر کھاتے اتحادیوں کو راضی کیا جارہا ہے اور وہ اتحادی جنہوں نے الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کو مسترد کرنیکا کہا تھا راتوں رات راضی ہوگئے اور بل پر ٹھپالگا دیا۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ پی ٹی آئی نے شکست کے خوف سے آئندہ الیکشن میں دھاندلی کامنصوبہ بنا لیا اور وہ وزیراعظم جو گیئر پلے کی باتیں کرتے ہیں اور دعوے کرتے ہیں کہ وہ کھلاڑی ہیں ایک ایسا کھیل کھیلنے جارہے ہیں جس میں مخالف فریق کو کھیل کے طریقہ کار کا ہی پتا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ملک کے مستقبل کو تباہ کر دیا۔ 17 نومبر کو پارلیمنٹ میں جو کچھ ہوا اور جس طرح 6 گھنٹوں کی کارروائی میں حکومت نے 37سے زائد بل منظور کرائے یہ ہماری تاریخ کا بدترین اور سیاہ ترین دن تھا ۔ الیکڑونک مشین کے بارے میں جس طرح عمران خان نے کارروائی کی اب اس سے انہوں نے آنے والے الیکشن کو بھی متنازع بنایا ہے ۔ جمہوریت کے نام پر ہماری حکومت نے جو کچھ کیا اس سے جمہوریت پر بدنماداغ لگ گیا ہے۔ امیر جماعت نے کہا کہ سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کے ٹولے نے غریب عوام کے ارمانوں کا خون کردیا۔ یہ وہی لوگ ہیں جن کے نام کبھی پاناما لیکس میں آتے ہیں کبھی پینڈورا پیپرز کی زینت بنتے ہیں۔ جماعت اسلامی کامسئلہ نہ کسی پاناما پینڈورا کا ہے نہ ہی ہمارے پیچھے نیب لگی ہے۔ ہمارا ماضی اور حال قوم کے سامنے ہے‘ ہم عوام کی بات کرتے ہیں‘ ہم اسلامی پاکستان کی بات کرتے ہیں‘ قوم آزمائے ہوئے حکمرانوں کو مسترد کرے اور جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ چودھری شجاعت حسین جیسی شخصیت نے شرافت کی سیاست کو فروغ دیا ہے ‘ جس کے باعث ان کا ہر پاکستانی ان کا بے حد احترام کرتا ہے ۔