اسلام آباد (اے پی پی)عدالت عظمیٰ نے خواتین کی وراثت سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کر دیا ۔ ہفتہ کو عدالت عظمیٰ کی جانب سے خواتین کی وراثت سے متعلق 7 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا گیا ۔عدالت عظمیٰ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فیصلہ تحریر کیا ہے۔ تحریری فیصلے میں عدالت عظمیٰ نے قرار دیا ہے کہ ملک میں فراڈ اور دیگر حربوں سے خواتین کو
وراثت کے شرعی حق سے محروم رکھنا عام ہے ،خواتین کے لیے وراثت سے محرومی تکلیف کا باعث بنتی ہے ،ملک میں ہر روز مرد وارث خاتون وارث کو وراثت کے شرعی حق سے محروم کرتا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے مردوں کی جانب سے خواتین کو وراثت کے شرعی حق سے محروم رکھنے کو مکروہ اور قابل نفرت عمل قرار دیا ہے ۔ عدالت عظمیٰ نے قرار دیا ہے کہ خواتین کو شرعی وراثتی حق سے محروم رکھنا اللہ کے حکم کی بھی خلاف ورزی ہے ۔ واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ نے خواتین کی وراثت سے متعلق مذکورہ تحریری فیصلہ لاہور کی 2بہنوں کی جانب سے اپنے 2 بھائیوں کے خلاف وراثت سے متعلق دائر کیس میں جاری کیا ہے ۔