لاڑکانہ ،گورنمنٹ پرائمری اسکول زبوں حالی کاشکار

218

لاڑکانہ(نمائندہ جسارت) سندھ میں قائم پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت کے دعوے ہوا میں تحلیل ہو گئے، سندھ بھر میں بہتر تعلیمی اصلاحات لانے کا خواب شرمندہ تعبیر نہ بن سکا، پاکستان پیپلز پارٹی کے گڑھ لاڑکانہ کے اکثر سرکاری اسکولوں کی حالت قابلِ رحم بن چکی، لاڑکانہ کے نواحی گاؤں نئون لونگائی کے گورنمنٹ پرائمری اسکول جہاں پہلی جماعت سے پانچویں جماعت تک 250 سے زائد بچے بچیاں زیر تعلیم ہیں، اسکول میں فرنیچر کی کمی کی وجہ سے اکثر اسکول کے بچے بچیاں زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔اس موقع پر اساتذہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گورنمنٹ پرائمری اسکول نئون لونگائی پاکستان بننے سے قبل کا ہے، جہاں سے تعلیم حاصل کرکے کئی بچے اعلیٰ عہدوں پر فائز ہوکر ملک و قوم کی خدمت سر انجام دے رہے ہیں لیکن پچھلے کئی سالوں سے اسکول میں فرنیچر کی کمی کی وجہ سے چھوٹے بچے زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرتے ہیں جبکہ اکثر زمین پر بیٹھے بچوں کو چیونٹیاں کاٹنے کی شکایات عام ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک جانب اسکول میں فرنیچر کی کمی ہے تو دوسری جانب 250 سے زائد طالب علموں کو پڑھانے کے لیے صرف چار اساتذہ ہیں، اسکول میں نہ تو کوئی چوکیدار ہے اور نہ ہی چپڑاسی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اعلیٰ حکام کو معاملے کی سنگینی کے بارے میں بارہا آگاہ کیا لیکن کسی افسر نے معاملے کا نوٹس نہیں لیا، متعلقہ حکام نوٹس لے کر سہولیات فراہم کریں۔