کراچی ( اسٹاف رپورٹر) نیشنل بینک اور کراچی گلیڈی ایٹر کے کھلاڑی سبطین رضا کو انٹر کلب ہاکی چمپن کے فائنل میں مداخلت اور کھیل روکنے کی کوشش مہنگی پڑ گئی، کراچی ہاکی ایسوسی ایشن نے کے ایچ اے کی چیئر پرسن صوبائی وزیر برائے ترقی نسواں سیدہ شہلا رضا، پیٹرن انچیف میجر جنرل ریٹائرڈ طارق حلیم سوری اور صدر ڈاکٹر جنید علی شاہ کی منظوری سے فائنل کے موقع پر پیش آنے والے ناخوشگوار واقع کی تحقیقات کے لیے کے ایچ اے نظم وضبط کمیٹی کے چیئرمین میجر شاہنواز خان کی سربراہی میں 6 رکنی انکوائری کمیٹی قائم کردی، کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے نوٹیفیکیشن کے مطابق میجر شاہنواز خان 6 رکنی انکوائری کمیٹی کے کنوینئر ہونگے، کمیٹی کے دیگر ارکان میں کے ایچ اے کے قانونی مشیر عامر عزیز ایڈوکیٹ، سابق کپتان اولمپیئن ناصر علی، اولمپیئن سمیر حسین،چیئرمین کے ایچ اے گلفراز احمد خان اور سینئر اسپورٹس جرنلسٹ زبیر نذیر خان شامل ہیں، انکوائری کمیٹی 14 روز میں اپنی تحقیقات مکمل کرکے کے ایچ اے کو رپورٹ جمع کرانے کی پابند ہے، انکوائری کمیٹی کی رپورٹ پاکستان ہاکی فیڈریشن کو بھی بھیجی جائے گی، واضح رہے کہ 4 نومبر 2021 کو یوتھ ہاکی کلب بلو اور کراچی گلیڈی ایٹر ایچ سی کے درمیان کھیلے جانے والے کے ایچ اے انٹر کلب ہاکی کے فائنل کے موقع پر کراچی گلیڈی ایٹر اور نیشنل بینک کے کھلاڑی سبطین رضا نے فائنل کے ایک امپائر پر اعتراض کیا جبکہ ٹیکنیکل کمیٹی نے ان کا اعراض مسترد کرتے ہوئے اسے غیر قانونی قرار دے دیا تھا۔ تاہم سبطین رضا نے ٹیکنیکل کمیٹی اور آرگنائزنگ کمیٹی کی تمام ہدایات اور فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کھیل کو روکنے کی کوشش کی ۔