امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ہماری جیلوں میں بھی وی آئی پی کلچر موجود ہے جبکہ مہذب معاشروں میں قانون سب کے لئے برابر ہوتا ہے۔ملتان ڈسٹرکٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے بھی دو نہیں ایک پاکستان کا نعرہ لگایا تھا، غربت اور دولت کی تقسیم پر ہمارا معاشرہ تقسیم ہوچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ کیا پی آئی اے جہازوں اور اسپتالوں میں دوپاکستان نظر نہیں آتے؟ ملک میں خوشحالی کے لئےدولت نہیں انصاف کی ضرورت ہے، ہمارے ملک میں احتساب کے لئےالگ الگ نظام موجود ہے۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ دو بار صوبائی وزیر خزانہ رہا ہوں، میں نے خیبرپختونخواہ کوقرض فری صوبہ بنایا، ان کا کہنا تھا کہ پانامہ لیکس میں سیاستدانوں اور بیورو کریٹس کے نام آئے، پانامہ لیکس پر میری پٹیشن سپریم کورٹ میں موجود ہے۔سراج الحق نے کہا کہ پانامہ لیکس میں شامل افرادکےخلاف کارروائی نہیں کی گئی، حرام کا پیسہ چھپانے کے لیے آف شور کمپنیاں بنائی جاتی ہیں، پانامہ لیکس، پنڈورا پیپرز میں شامل افراد کیخلاف تحقیقات کی جائیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ غریب غریب تر ہوتا جارہا ہے جبکہ سرمایہ داروں کے سرمائے میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، وزیراعظم کو تحقیقاتی کمیشن بنا کر پنڈورا اسکینڈل کی تحقیقات کرنی چاہیے تھی۔