اسلام آباد(خبر ایجنسیاں)ٖ چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کا کہنا ہے کہ پولیس کے امور میں سیاسی مداخلت کے سبب کارکردگی متاثر ہورہی ہے۔اسلام آباد میں پولیس اصلاحات کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ ناقص تفتیش اور پیشہ ورانہ مہارت کا فقدان ملزمان کی بریت کی بڑی وجہ ہے۔جسٹس گلزار احمد نے ملک میں بڑھتے جرائم اور امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منشیات، قبضہ مافیا، اسمگلنگ جرائم کی شرح میں اضافہ کی بڑی وجوہات ہیں۔چیف جسٹس نے اپنے خطاب کے دوران سیف سٹی پراجیکٹ کی طرز پر شہری اور دیہی علاقوں میں انتظامات پر بھی زور دیا۔دوسری جانب سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ ججز کمزور لوگ ہوتے ہیں ان کے ہاتھ آئین و قانون نے باندھ رکھے ہیں۔سپریم کورٹ میں جائداد کے تنازع سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔دورانِ سماعت جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ ججز نے قانون پر عمل کرنے کا حلف اٹھا رکھا ہے، غیر قانونی چیزوں کو نظر انداز کرنے لگے تو نظام ختم ہو جائیگا۔انہوں نے کہا کہ ججز کمزور لوگ ہوتے ہیں، ان کے ہاتھ آئین و قانون نے باندھ رکھے ہیں، قانون کو ردی کی ٹوکری میں نہیں ڈال سکتے۔معزز جج کا کہنا تھا کہ ججز قانون بناتے نہیں اس کی تشریح کرتے ہیں، وکلاء کا کام ہماری معاونت کرنا ہے۔انہوں نے کہا اپیل درخواست گزار کا حق اور نظرثانی جج کی صوابدید پر منحصر ہے۔