ملک میں غریب اور بیروزگاری کی وجہ تینوں بڑی جماعتیں ہیں،سراج الحق

354
ملتان: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق پریس کانفرنس کر رہے ہیں

ملتان / لاہور(نمائندگان جسارت)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی، ن لیگ اور پی پی اس لیے پنڈورا پیپرز اور پاناما لیکس پر بات نہیں کرتے کہ ان کے اپنے لوگ ملوث ہیں۔ وہ شخص بہت ہی غیرسیاسی ہو گا جو ان تینوں پارٹیوں میں فرق محسوس کرتا ہے۔ اگر آج ملک میں غربت اور بے روزگاری ہے، تو اس کی وجہ یہ تینوں سیاسی جماعتیں ہیں۔ ظالم اشرافیہ جونکوں کی مانند عوام کا خون چوس رہی ہے۔ ظلم کی انتہا تو یہ ہے کہ بیرون ملک پاکستانی محنت مزدوری کر کے پیسہ ملک میں اور حکمران طبقہ یہاں سے باہر بھیج رہا ہے۔ ہمارے پاس وسائل کی کمی نہیں، مسائل کی وجہ ملک پر مسلط چند خاندان ہیں۔ عدالت عظمیٰ اس لیے گئے کہ جن لوگوں نے پاکستان کا پیسہ لوٹا اور باہر بھیجا، ان کا احتساب ہو۔ پی ٹی آئی کے دور میں ادارے مزید برباد ہوئے۔ موجودہ حکمران ایوان، عدالت، نیب اور الیکشن کمیشن کو اپنے ہاتھ کی چھڑی بنانا چاہتے ہیں۔ جماعت اسلامی پی ڈی ایم کا حصہ نہیں اور ہم آئندہ بھی اس کی ضرورت محسوس نہیں کرتے۔ہماری امیدوں کا مرکز و محور پاکستان کی عوام ہیں۔ جماعت اسلامی یہ سمجھتی ہے کہ استعماری اور سامراجی طاقتوں سے نجات حاصل کیے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا۔ ملک کی تقدیر کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے۔ جماعت اسلامی تمام اہلیت کے ساتھ میدان میں موجود ہے۔ ہمارا یہ وعدہ ہے کہ عوام کی مدد سے ملک میں اسلامی انقلاب برپا کریں گے اور پاکستان کو ترقی کی شاہراہ پر ڈالیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی مرکزی قیادت کے ہمراہ 3 روزہ دورے پر ملتان میں ہیں۔اپنے دورے کے پہلے روز انھوں نے پریس کانفرنس کے علاوہ جامع مسجد جامع العلوم میں خطبہ جمعہ دیا۔ قبل ازیں ملتان پہنچنے پر جے آئی لیبر کی جانب سے استقبالیہ ریلی نکالی گئی جس میں لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ امیر جماعت نے ملتان غربی پی پی 213 میں عوامی استقبالیے سے خطاب کیا۔ ملتان جنوبی پی پی 217 میں سراج الحق نے علاقے کی مؤثر شخصیات سے ملاقات کی۔ امیر جماعت نے شہر کے صحافیوںاور تاجروں سے بھی الگ الگ ملاقاتیں کیں۔سیکرٹری جنرل امیر العظیم، نائب امرا لیاقت بلوچ، ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، راشد نسیم، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، میاں محمد اسلم اور اسد اللہ بھٹو بھی 3 روزہ دورے پر ملتان میں موجود ہیں۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب جنوبی رائو محمد ظفر و امیر ضلع ڈاکٹر صفدر ہاشمی کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں ملک کا قرض 47ہزار ارب تک پہنچ چکا ہے۔ امن و امان کی یہ صورت حال ہے کہ والدین اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے پر بھی خطرہ محسوس کرتے ہیں۔ اس حکومت کے پاس لنگرخانوں کی تعمیر اور قرض لینے کے علاوہ اور کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ آج ملک میں حالات اس نہج پر پہنچ چکے کہ غریب مزدوری تو کرتا ہے، لیکن شام کو بھوکا سوتا ہے۔ کسان اپنے بچے کو اسکول نہیں بھیج سکتا۔ ملک مکمل طور پر قرضوں کی دلدل میں دھنس چکا ہے۔ جھوٹ کی سیاست اور سودی نظام معیشت نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا ہے۔ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی غلامی اور مغربی ڈکٹیشن لینے میں تینوں بڑی جماعتیں ایک دوسرے سے آگے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس حکومت نے تو ملک کا حال ہی نہیں مستقبل بھی گروی رکھ دیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں امیر جماعت نے کہا کہ ملک میں منظم تحریک کی ضرور ت ہے، مگر وہ سیاسی جماعتیں جو ماضی میں اقتدار میں رہیں وہ عوام کو دھوکا نہ دیں۔ صرف جماعت اسلامی ہی حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی ہے۔ ہم عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے میدان عمل میں ہیں۔ اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام حکومتی پالیسیوں کے خلاف احتجاج17نومبر کو اور بے روزگار نوجوانوں کا دھرنا 28نومبر کو اسلام آباد میں ہو گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں امیر جماعت نے کہا کہ اس حکومت نے اسٹیٹ بینک کو مکمل طور پر آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا ہے۔ حکومت کے پاس ملکی مسائل کا کوئی حل موجود نہیں ہے۔ وزیراعظم کرپشن کے خلاف صرف نعرے لگاتے ہیں۔انھوں نے چیلنج کیا کہ اگر تینوں پارٹیاں اور وزیراعظم کرپشن سے متعلق ایکشن میں مخلص ہیں تو آئیں جماعت اسلامی کی عدالت عظمیٰ میں پاناما اور پنڈورا پیپرز پر پٹیشن کا حصہ بنیں۔ صرافہ بازار ایسوسی ایشن اور لوہا مارکیٹ ایسوسی ایشن کے نمائندہ وفد سے ملاقات کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ معیشت کو اسلامی اصولوں پر ڈھالنے سے ہی ملک کے مسائل ختم ہو سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اسلامی نظام میں وی آئی پی کلچر کا کوئی تصور نہیں، اسلامی حکومت میں امیر غریب کے ساتھ برابری کا سلوک ہو گا۔ ملک کے معاشی، سماجی اور سیاسی مسائل کا حل نظام مصطفیؐ کے نفاذ میں ہے۔ انھوں نے تاجروں سے اپیل کی کہ وہ ملک میں پرامن اسلامی انقلاب کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ انھوں نے کہا کہ ملتان اولیا کا شہر ہے ۔ میری خصوصی طور پر اہل ملتان سے اپیل ہے کہ وہ اسٹیٹس کو کومسترد کریں، وڈیروں اور جاگیرداروں سے نجات حاصل کیے بغیر چارہ نہیں۔ جماعت اسلامی اسٹیٹس کو سے نجات کے لیے اہل ملتان اور پاکستانی عوام کا ساتھ چاہتی ہے۔