اسلام آباد‘راولپنڈی(صباح نیوز+آن لائن )وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ او آئی سی کے نمائندہ خصوصی کا دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، امید ہے کشمیر کا مسئلہ موثر انداز میں اٹھانے میں مدد حاصل ہوگی،میں نے تمام حقائق ان کے سامنے رکھے ہیں، او آئی سی کے ٹھوس موقف کو اپنانے سے کشمیریوں کی حوصلہ افزائی ہوگی، ہمارا بنیادی مقصد متفقہ آواز کو اٹھانا ہے اور مسئلہ کشمیر کی اہمیت کا احساس دلانا ہے جب کہ او آئی سی کے خصوصی نمائندے یوسف الدوبے نے کہاہے کہ کشمیر کے حوالے سے جو کچھ دیکھا اس پر رپورٹ مرتب کریں گے،بھارت سے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کا دورہ کرنے دے ،اس حوالے سے ہماری کوششیں جاری ہیں۔گزشتہ روزاو آئی سی کے خصوصی نمائندے برائے کشمیر کی سربراہی میں وفد سے ملاقات کے بعد ان کے سا تھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمودنے کہاکہ ستمبر2021ء میں مقبوضہ کشمیر میں سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ڈوزیئر جاری کیا،یہ ڈوزیئر شواہد اور حقائق پر مبنی تھا،او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے آئندہ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے ٹھوس اقدامات تجویز ہوں گے،او آئی سی کے نمائندہ خصوصی کو مقبوضہ وادی میں جاری ریاستی دہشت گردی کے بارے میں بتایا، مقبوضہ وادی میں بھارتی قبضے سے ساڑھے 9ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے، کشمیر جتنا آج متنفر ہے ماضی میں کبھی نہ تھا جب کہ او آئی سی کے خصوصی نمائندے نے کہا کہ ہمارے دورے کا مقصد مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو جاننا تھا تاکہ ایک مفصل رپورٹ تیار کر کے وزرائے خارجہ کو مارچ میں ہونے والی میٹنگ میں پیش کی جاسکے ، ہم نے وہاں کے حالات کا بغور جائزہ لیا،تمام حالات و واقعات کو رپورٹ میں درج کریں گے جب کہ میڈیا کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہاکہ مجھے تبدیلی بھارتی حکومت میں نہیں بلکہ عوام میں دکھائی دیتی ہے، زمینی حقائق بدل چکے ہیں مگر بھارتی حکومت کا بیان وہی گھسا پٹا ہے ، مقبوضہ وادی کے عوام اور بھارتی حکومت کے الگ الگ راستے ہیں ان کے ذہنی اور قلبی راستے مختلف ہوچکے ہیں جبکہ نمائندہ خصوصی نے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہاکہ ہم ہمیشہ مشاورت سے کام کرتے ہیں، ہم پرامید ہیں کہ مارچ میں ہونے والے اجلاس میں بہت تبدیلی دیکھنے کوملے گی اور ان شا اللہ ثمر آور نتائج حاصل ہوں گے۔ قبل ازیں اسلامی کانفرنس تنظیم (او آئی سی )کے اعلیٰ سطحی وفد نے آزاد کشمیر اور کنٹرول لائن کا 2 روزہ دورہ مکمل کرلیا۔ترجمان افواج پاکستان کے مطابق او آئی سی کے خصوصی نمائندے برائے جموں و کشمیر یوسف الدوبے نے او آئی سی کے وفد کی قیادت کی ،جس میں 5 سینئر سفارت کار بھی شامل تھے، جن کا تعلق سعودی عرب ،مراکش ، سوڈان اور مالدیپ سے تھا ،وفد نے گزشتہ روز تھوتھا مہاجرین کیمپ کا دورہ کیا جہاں انہیں کشمیری مہاجرین کی فلاح وبہبود کے لیے اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا اوربتایا گیا کہ یہ وہ مہاجرین ہیں جو بھارتی اشتعال انگیزی اور مظالم سے تنگ آ کر بھارت کے زیر تسلط مقبوضہ کشمیر سے یہاں آئے ہیں،وفد نے ووکیشنل ٹریننگ سینٹر کا بھی دورہ کیاجہاں انہوںنے مہاجرین سے ملاقات بھی کی،بعد میں وفد اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ سے بھی ملا ،انہیں کنٹرول لائن کے ساتھ سیکورٹی کی مانیٹرنگ کے طریقہ کار اور موجودہ صورت حال سے متعلق بریفنگ دی گئی ۔