نوابشاہ(سٹی رپورٹر)نوابشاہ میں نئے تعینات ہونے والے ڈپٹی کمشنر اور بلدیاتی افسران کے باوجود شہر کی صورتحال انتہائی مخدوش ہو چکی ہے عوام سراپا احتجاج لیکن اداروں کے سربراہان کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی ،بڈھل شاہ امیر شاہ غلام رسول شاہ مریم روڈ جمشید کالونی جام صاحب بروڈ منوآباد کی سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں جبکہ گندے گٹر کے پانی کھڑے ہونے سے مچھروں کی افزائش میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے تو دوسری جانب موذی امراض کے پھوٹنے کے خدشات بھی پیدا ہو گئے ہیں۔ امیر شاہ کے مکینوں نے بتایا کہ گٹر کا پانی مسلسل ان کے گھروں کی بنیادوں میں داخل ہو رہا ہے جس کی وجہ سے عمارتوں کو نقصان ہو رہا ہے دوسری جانب بلدیاتی عملے کی ناکامی شہریوں کو منہ چڑھائی ہوئی نظر آتی ہے بلدیاتی عملے نے یہ بھی شکایت کی ہے کہ بلدیہ کے پاس وسائل کی کمی ہے جو فنڈز آتے ہیں وہ اقربا پروری کی نظر ہو جاتے ہیں ایسے میں کچی آبادیوں اور ان کے علاقوں کو یکسر نظر انداز کر دیا جاتا ہے جہاں پر افسران کے چہتے اور منظور نظر افراد نہیں ہوتے۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ بلدیہ میں عوام درخواستوں کو لیے لیے گھومتے رہتے ہیں لیکن ان کی کسی قسم کی شنوائی نہیں ہوتی جس کی بنیادی وجہ بلدیہ میں ٹھیکیداری نظام کا ہونا ہے ۔شہریوں نے اس امر کا بھی اظہار کیا کہ برسر اقتدار سندھ حکومت اپنے افراد کو نوازنے کا سلسلہ ترک کرے تو شہر کی صورتحال بہتر ہو سکتی ہے جبکہ بھینسوں کے باڑروں کو شہر سے دور لے جانے پر بھی ضلعی انتظامیہ مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اگرچہ اس سلسلے میں متعدد آپریشن بھی شروع کیے گئے لیکن ہنوز بھینسوں کے باڑروں کی منتقلی ممکن نہیں ہو سکی۔ شہریوں نے مزید بتایا کہ پینے کے صاف پانی نے شہر کو بحرانی کیفیت میں مبتلا کر دیا ہے یہی وجہ ہے کہ شہری پینے کے صاف پانی کے حصول کے لیے شدید دشواریوں کا سامنا کر رہے ہیں اور مہنگے داموں پانی خرید کر زندگی گزارنے پر مجبور نظر آتے ہیں۔ شہریوں نے مطالبہ کیا کہ شہر کی صفائی پر خصوصی توجہ دی جائے پینے کے صاف پانی کو پہلی ترجیح میں رکھتے ہوئے عوام تک باآسانی فراہم کیا جائے بھینسوں کے باڑروں کو شہر سے باہر منتقل کیا جائے قصابوں کو مذبحہ میں جانوروں کو زبحہ کرنے کا پابند کیا جائے۔