نوابشاہ(سٹی رپورٹر)نوابشاہ سول اسپتال میں متعدد طبی مشین اور آلات ناپید ہوگئے کئی طبی مشین ناکارہ ہوگئی، صوبائی وزیر صحت کے حلقہ انتخاب میں سول اسپتال نوحہ خوانی کی عملی صورت کی شکل دھارنے کے بعد مریض نجی اسپتالوں میں مہنگے داموں علاج کروانے پر مجبور ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نوابشاہ سے منتخب صوبائی اسمبلی ہیں جبکہ ان کے پاس صحت کا قلمدان بھی ہے لیکن ان کے اپنے علاقے میں اندرون سندھ کا واحد سب سے بڑا سرکاری اسپتال زبوں حالی کا شکار ہے ایکسرے مشین بند پڑی ہیں تو دوسری جانب جو مشین موجود ہیں وہ خستہ حالی کا شکار ہیں گزشتہ ماہ شعبہ ہڈی و جوڑ کے آپریشن تھیٹر کی چھت گر گئی مگر تاحال اس چھت کو از سر نو تعمیر نہیں کیا گیا جس کی وہ سے دوسرے شعبوں کے جو آپریشن اس سے منسلک آپریشن تھیٹر میں ہوتے ہیں تاخیر کا باعث بن رہے ہیں جس کی وجہ سے مریضوں کوذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق شعبہ قومی امراض قلب کی بھی صورتحال مختلف نہیں شعبے میں موجود مشینوں کو ان کی فنی خرابیوں کی وجہ سے بند کر دیا گیا حیرت انگیز امر یہ ہے کہ اتنے بڑے اسپتال میں آگ کی وجہ سے جھلس جانے والے مریضوں کا شعبہ ہی موجود نہیں ہے لہذا آگ سے جھلسنے والے کو حیدرآباد منتقل کر دیا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز مقامی عدالت نے سول اسپتال کے ایم ایس کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیے ہیں۔