کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے چڑیا گھر اور سفاری پارک میں رکھے گئے چارہاتھیوں کی حالت زار سے متعلق درخواست پر انتظامیہ سے پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔
سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس ظفر احمد راجپوت اور جسٹس محمد فیصل کمال عالم پر مشتمل بینچ نے چڑیا گھر اور سفاری پارک میں رکھے گئے چار ہاتھیوں کی حالت زار سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔
جسٹس ظفر احمد راجپوت نے استفسار کیا کہ کیا جرمنی سے ڈاکٹر نے آکر معائنہ کیا؟ کے ایم سی کے وکیل نے موقف دیا کہ جرمن ڈاکٹر رابطے میں ہے، کے ایم سی افسران سے میٹنگ ہونا باقی ہے۔
جسٹس ظفر احمد راجپوت نے ریمارکس دیئے کہ اب تک جرمن ڈاکٹر کیوں نہیں آیا؟ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ کے ایم سی کے افسران کی وجہ سے معاملہ رکا ہوا ہے۔
جسٹس محمد فیصل کمال عالم نے ریمارکس دیئے کہ لگتا یہ ہے کہ آپ کے افسران ایسا کرنے سے کترا رہے ہیں۔ عدالت نے کے ایم سی وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کے پاس اپنے ڈاکٹر کیوں نہیں؟ کے ایم سی کے وکیل نے موقف اپنایاکہ سوشل میڈیا پر معاملہ اٹھا، حقیقت میں سب ہاتھی ٹھیک ہیں۔
جسٹس محمد فیصل کمال عالم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ جواب آپ کو نہیں کے ایم سی افسران کو دینا چاہیے۔ کے ایم سی افسران کو کہیں جرمن ڈاکٹر سے رابط کریں۔
عدالت نے ہدایت کی کہ پیر تک پیش رفت کریں اور عدالت کو آگاہ کیا جائے۔ عدالت نے سماعت 15 نومبر کے لیے ملتوی کردی۔ عدالت نے درخواستگزار کی جرمن ڈاکٹر سے طبی معائنہ کرانے کی درخواست منظور کر رکھی ہے۔
عدالت نے ہاتھیوں کی جرمن ڈاکٹر سے طبی معائنے کی اجازت دی تھی۔ 50 فیصد اخراجات کے ایم سی، 50 فیصد درخواست گزار کو ادا کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ چاروں ہاتھیوں کی صحت توجہ طلب ہے۔ چاہتے ہیں کہ جرمن ڈاکٹر سے طبی معائنہ کرایا جائے۔