چینی اور پاکستانی کمپنیوں کے درمیان باہمی تعاون کے معاہدوں پر دستخط

351

لاہور: پاکستان انڈسٹریل ایکسپو 2021 کے منتظمین نے کہا ہے کہ نو چینی کمپنیاں پاکستان میں طویل مدتی ترقیاتی منصوبے شروع کرنے کے لیے تیار ہیں۔ 100 سے زائد چینی کمپنیوں نے 5ویں پاکستان انڈسٹریل ایکسپو میں فیزیکل اور آن لائن شرکت کی ہے۔

 گوادر پرو کے مطابق  پاکستان انڈسٹریل ایکسپو کے پچھلے چار ایڈیشنز نے 31 چینی کمپنیوں کو راغب کیا جو مقامی کمپنیوں کے ساتھ اسمبلنگ پلانٹس یا ٹیکنالوجی کے تبادلے کے لیے تعاون کر رہی ہیں۔ متعدد پاکستانی ایسوسی ایشنز اور چیمبرز نے بھی پنڈال کا دورہ کیا اور منتظم کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یو) پر دستخط کیے۔

آرگنائزر ایورسٹ انٹرنیشنل نے بتایا  کہ چینی اور پاکستانی کمپنیوں نے تعمیرات، انجینئرنگ، مینوفیکچرنگ اور ٹیکنالوجی کی منتقلی سمیت مختلف شعبوں میں 34 ملین امریکی ڈالر مالیت کے باہمی تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔

گوادر پرو کے مطابق  انہوں نے کہا کہ ایکسپو میں دونوں فریقوں کے درمیان بات چیت کے نتیجے میں کم از کم 9 چینی کمپنیاں پاکستانی مارکیٹ میں طویل مدتی ترقیاتی منصوبے شروع کرنے پر غور کر رہی ہیں۔

 نتائج  کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے آرگنائزر ایورسٹ انٹرنیشنل ایکسپو نے لاہور میں ایک ‘مستقل ڈسپلے سنٹر’ بھی قائم کیا ہے تاکہ دونوں فریقین کے درمیان مزید بات چیت سے قبل مقامی صنعت کے نمائندوں کے ذریعے چینی مصنوعات کی  فیزیکل معائنہ کے لیے نمائش کی جاسکے۔

 کووڈ 19 کی صورتحال کے باوجود، پاکستان اور چین ایک صحت مند معاشی اور سرمایہ کاری کی شراکت داری کو برقرار رکھنے میں کامیاب رہے ہیں اور اب وقت آگیا ہے کہ معاشی اور سرمایہ کاری کی بحالی کے لیے ہاتھ ملایا جائے۔

 ایورسٹ انٹرنیشنل ایکسپو کے ڈپٹی جنرل منیجر کرسژا نے کہا کہ یہ دوطرفہ سرمایہ کاری کے تعاون کی بحالی کے لیے دونوں ممالک کے سرمایہ کاروں  کو ایک ساتھ لانے کا بہترین ممکنہ حل ہے۔

کنسٹرکٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (CAP) کے چیئرمین کمال ناصر خان نے موجودہ حالات میں ایسی تقریب کے انعقاد پر منتظمین کی تعریف کی جس سے چینی اور پاکستانی تاجروں دونوں کے لیے جیت کی صورتحال پیدا ہوگی۔

انہوں نے نمائش میں رکھی گئی تعمیراتی مشینری میں گہری دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی کنسٹرکشن اور رئیل اسٹیٹ انڈسٹری مثبت رجحان دکھا رہی ہے اور اسے جدید مشینری کی ضرورت ہے جو لاگت کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ تعمیر شدہ عمارتوں کی طویل میعاد  کو یقینی بنا سکے۔

اسی طرح داروغہ والا انڈسٹریز اونرز ایسوسی ایشن کے صدر شعبان اختر نے منتظمین کے اختیار کردہ آف لائن آن لائن طریقہ کار کو سراہا اور کہا کہ اس سے خریداروں اور فروخت کنندگان کے درمیان فزیکل انسپکشن اور فوری گفت و شنید کا مقصد پورا ہوا۔