پی آئی اے میں انجینئرز کی بھرتی کیلیے کیا قابلیت درکار ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ

320

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی آئی اے انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ میں نان انجینئرز کی تعیناتی کے خلاف درخواست پر سیکرٹری ہوابازی سمیت فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دوہفتوں میں جواب طلب کر لیا  ہے۔

پیر کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی آئی اے انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ میں نان انجینئرز کی تعیناتی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔درخواستگزار وکیل بیرسٹرعمراعجازگیلانی نے موقف اپنایا کہ چیف انجینئر، ڈپٹی چیف انجینئر اور ایئرکرافٹ انجینئر کے عہدے پر ایف اے پاس لوگوں کو بٹھایا گیا  ۔ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ میں نان انجینئرز کی تعیناتیاں خلاف قانون ہیں۔

وکیل کا کہنا ہے کہ پاکستان انجینئرنگ کونسل ایکٹ کے مطابق انجینئر کی پوسٹ پر انجینئر ہی تعینات ہوں گے۔  پی آئی اے انتظامیہ پی ای سی ایکٹ کی مسلسل خلاف ورزی کررہی ہیں۔

 بیرسٹرعمراعجازگیلانی نے کہا کہ پی آئی اے کے اصل ڈگری ہولڈر انجینئرز رل رہے ہیں، جنہیں جان بوجھ کر سائیڈلائن کیا گیا ۔عدالت نے استفسار کیا کہ پی آئی اے میں انجینئرز کی بھرتی کے لیے کیا قابلیت درکار ہے؟

 ہائیکورٹ میں سیکرٹری وزارت ہوا بازی، چیف ایگزیکٹو پی آئی اے اور دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کرکے دو ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ہے۔