پاکستان میں چینی ضرورت سے زیادہ ہے،حکومت کا دعویٰ

269

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم کے مشیربرائے خزانہ شوکت ترین نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان میں ضرورت سے زیادہ چینی موجود ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ملز اور ڈیلرز کی ذخیرہ اندوزی کے باعث چینی کی قیمت بڑھی، درآمدی چینی وافر مقدار میں موجود ہے،پاکستان اب ضرورت سے زیادہ چینی رکھنے والا ملک بن چکا ہے اور یہ ملک چاول، مکئی اور کاٹن بھی سرپلس پیدا کررہا ہے۔شوکت ترین نے کہاکہ پاکستان کے تمام اقتصادی اشاریے ترقی کی طرف گامزن ہیں،زرات،مینوفیکچرنگ، برآمدات اور ٹیکس وصولیوں میں اضافہ کا رجحان جاری ہے۔علاوہ ازیں نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام گفتگو کرتے ہوئے مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی (پی ڈی ایل) بڑھانے کا کہا ہے مگر اس کا انحصار پیٹرولیم مصنوعات کی عالمی قیمتوں پر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اگر تیل کی عالمی قیمت کم ہو جائے تو حکومت کو پی ڈی ایل بڑھانے میں آسانی ہو جائے گی۔شوکت ترین کا کہنا تھا کہ درآمدات کم کرنے کے لیے کچھ پابندیاں لگانی پڑیں گی، ایک دو دن میں حتمی گفتگو ہوگی،یہ معاملہ حل ہو جائے گا۔آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر مشیر خزانہ نے کہاکہ اعلامیہ آئے گا تو پتا چل جائے گا کہ ہم نے کیا طے کیا ہے لیکن لیوی کچھ نہ کچھ توبڑھانی پڑے گی البتہ اس کا انحصار آئل کی قیمت پر ہوگا کہ وہ کہاں جاتی ہے۔علاوہ ازیں وزارت خزانہ کے ترجمان مزمل اسلم نے کہا ہے کہ کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں کے حوالے سے پوری دنیا اس وقت مشکل میں ہے ،صرف پاکستان میں مہنگائی کا تاثر دینا درست نہیں۔ اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ مسلسل 4 ماہ سے پوری دنیا میں مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے، عالمی ادارہ خوراک کی رپورٹ کے مطابق ستمبر اور اکتوبر کے مہینے میں کھانے اور پینے کی اشیا کی قیمتوں میں 3.9 فیصد اضافہ ہوا ہے، کھانے کے تیل کے قیمتیں عالمی مارکیٹ میں اس وقت اپنی بلند سطح پر ہے، اس میں 9.6فیصد اضافہ بتایا گیا ہے،ڈیری کی مصنوعات میں 2.6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ترجمان وزارت خزانہ نے کہا کہ ملک کے تمام معاشی اشاریے مثبت سمت میں ہیں، پاکستان میں معیشت کی ترقی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، صرف اکتوبر کے مہینے میں پاکستان کی برآمدات میں 17.5 فیصد بڑھی ہیں جو کہ پچھلے 8 سال کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے، ٹیکسٹائل کی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، اس میں جولائی سے اکتوبر تک 6ارب ڈالر اضافہ ہوا ہے، پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ اس سال برآمدات کا ہدف 30 ارب ڈالر حاصل کریں گے۔مزمل اسلم نے یہ بھی کہا کہ ٹیکس محصولات میں 37 فیصد اضافہ ہوا ہے، پچھلے چار ماہ میں اِنکم ٹیکس کی مد میں حکومت نے 151ارب ڈالر اکٹھے کیے ہیں، کپاس کی پیداوار میں 81 فیصد اضافہ ہوا ہے،نان امپورٹ آئل کی درآمدات میں اکتوبر کے مہینے میں 12.5 فیصد گراوٹ ریکارڈ کی گئی ہے، صنعت میں بھی 12.25 فیصد اضافہ ہوا ہے، آنے والوں دنوں میں معیشت میں مزید بہتری آئے گی۔