مہنگائی اور بیروزگاری کیخلاف جماعت اسلامی کے تحت لاڑکانہ میں احتجاجی مظاہرہ

499

کراچی:مہنگائی، بیروزگاری اور سودی نظام کیخلاف جماعت اسلامی کے تحت لاڑکانہ میں صوبائی جنرل سیکریٹری اور ضلعی امیر قاری ابو زبیر جکھرو کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

 مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھارکھے تھے جن پر ’’مہنگائی ختم کرو،گو نیازی گو،تبدیلی سرکار مردہ باد‘‘ کے نعرے درج تھے، اس موقع پر مظاہرین نے پی ٹی آئی حکومت کیخلاف زبردست نعرے بازی بھی کی۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کاشف سعید شیخ نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت جب بڑھتی ہے تو ہر چیز مہنگی ہونے لگتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات تقریباً ہر چیز کی تیاری اور ہر چیز کو لانے لے جانے کے لیے استعمال ہونے والی گاڑیوں، ٹرینوں، بحری جہازوں میں استعمال ہوتی ہیں، پیٹرول عوام کیلئے آکسیجن کا کام بھی کرتی ہے جس کی ضرورت سب کو ہے اور اس کا اثر سب پر پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  یہی وجہ ہے کہ ہر ملک میں حکومتیں تیل کی قیمت پر کڑی نظر رکھتی ہیں لیکن پاکستان میں حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ کرتے ہوئے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچا دیا ہے جبکہ بجلی،گیس سمیت دیگر توانائی کی سہولیات کی قیمتوں میں بھی ہوشربا اضافہ کیا گیا ہے۔

رہنما جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ  سابق حکمرانوں کو چور کہنے والے حکمرانوں کے دور میں چینی 160،گھی380روپے فروخت ہورہی ہے جبکہ روزمرہ کی استعمال میں آنے والی دیگر اشیاء کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کررہی ہیں لیکن وزیراعظم اور ان کے ارب پتی وزیر مشیر انتہائی ڈہٹائی سے مہنگائی کو عالمی مسئلہ قرار دیکر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ گذشتہ  ایک ماہ سے تیل کی عالمی قیمتوں میں کوئی نمایاں اضافہ نہیں ہوا لیکن گذشتہ ایک ماہ میں ڈالر کی قیمت اتنی زیادہ بڑھی کہ اس نے تیل کی مصنوعات کو بے پناہ مہنگا کر دیا، آئی ایم ایف سے چھ ارب ڈالر کا نیا قرضہ لینے کیلئے حکمرانوں نے ڈالر مہنگا، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ اور پیٹرول کو عوام کی پہنچ سے دور کردیا جس کی وجہ سے آج 22 کروڑ عوام شدید اذیت کا شکار ہوچکے ہیں۔

رہنما جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ  دن میں عوام کو ریلیف دینے کی تقریریں اور رات کے اندھیرے میں پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کرکے عوام پر ڈرون حملہ کیا گیا ہے۔