حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) چیف جسٹس آف سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی ایم شیخ نے کہا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ کا دائرہ کار وسیع ہے میر پور خاص کا حیدرآباد سے لنک قائم کردیا ہے وکلاء آن لائن بھی مقدمات کی سماعت میں شریک ہو سکتے ہیں ہم وکلاء کو ہرممکن سہولیات دیں گے ،حیدرآباد بار میں ڈیجیٹل لائبریری قائم کی جائے گی ،سروس ٹریبونل اسی ماہ کام شروع کردے گا اور جلد ہی لیبر اپیلٹ ٹریبونل بھی یہاں کام کرے گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورہ حیدرآباد کے دوران سندھ ہائی کورٹ میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے کیا ،انہوں نے سندھ ہائی کورٹ بلڈنگ میں آڈیٹوریم ، لائبریری ،انڈر گراؤنڈ پارکنگ ،ہائی کورٹ بار ، لیڈیز وکلاء بار روم کا افتتاح بھی کیا۔ انہوں نے کہاکہ حیدرآباد سے میرا بھی رشتہ ہے میں ریٹائرمنٹ کے بعد یہاں بار کا ممبر بنوں گا اور پریکٹس کروں گا۔ انہوں نے کہاکہ میری خواہش ہے کہ وکلاء کے جملہ مسائل حل کیے جائیں گے،سندھ ہائی کورٹ سرکٹ حیدرآباد کی حدود کار بہت وسیع ہے اس لیے وکلاء کو آن لائن سماعت میں شرکت کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ اپنے دفتر یا گھر سے بھی سماعت میں شریک ہو سکیں ہم وکلاء کو ہر ممکن سہولیات دیں گے جلد ہی حیدرآباد میں ڈیجیٹل لائبریری بھی قائم کردی جائیگی جبکہ سروس ٹریبونل مقدمات کی سماعت اسی ماہ سے شروع کرے گا اور لیبر اپیلٹ ٹریبونل بھی بہت جلد یہاں کام کریگا۔ علاوہ ازیں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی ایم شیخ نے حیدرآباد ہائی کورٹ میں 10مقدمات کی سماعت بھی کی اور انہوں نے میر پور خاص ، ٹنڈو الہٰیار اور سانگھڑ سے آن لائن مقدمات بھی سنے، سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے چیف جسٹس سندھ کے اعزاز میں منعقدہ تقریب میں حیدرآباد سرکٹ کے ججز جسٹس اقبال کلہوڑو ،جسٹس عدنان الکریم میمن ،جسٹس عدنان اقبال چودھری ،جسٹس امجد علی سہتو ، حیدرآباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غلام علی سموں ،سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن حیدرآباد کے صدر ایڈووکیٹ عشرت علی لوہار ، ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر محمد آصف شیخ کے علاوہ سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس غلام ربانی ، پاکستان بار کونسل کے اراکین یوسف لغاری ایڈووکیٹ سمیت سابق ججز ،ڈسٹرکٹ سیشن وسول ججز حیدرآباد،مختلف اضلاع کی بار کے صدر و سیکرٹریز اور وکلاء کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔