ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت) سندھ اور بلوچستان میں چھوٹے پیمانے پر زرعی کاروبار کو مضبوط کرکے ملک میں غربت کو کم کرنے کے لیے اقوام متحدہ اور ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن نے گروتھ فار رورل ایڈوانسمنٹ اینڈ سسٹین ایبل پروگریس (جی آر اے ایس پی) منصوبے کی تجویز دی ہے، ملک کے زرعی، تدریسی اور معاشی ماہرین نے ان اس بات اعادہ کیا ہے کہ غربت کے خاتمے اور اقتصادی ترقی کیلیے رواجی زراعت کو ختم کرنا ہوگا، اسمال میڈیم انٹرپرائزز کے ذریعے صرف صنعت کو نہیں بلکہ زرعی صنعتی منصوبوں کو بھی اہمیت دینا ہے، خواتین کو سرمایہ کاری اور عملی شعبے میں نظرانداز کیا گیا ہے۔ سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام اور اسمال میڈیم سائز انٹرپرائزز (ایس ایم ایز) کے درمیان اہم اجلاس یونیورسٹی کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوا، جس کی صدارت سندھ زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے کی، جبکہ اجلاس میں دوسروں کے علاوہ ایس ایم زیڈ کی جانب سے نیشنل کنسلٹنٹ بابر ملک، سندھ کے سابق چیف سیکرٹری اور ایس ایم ایز کے کنسلٹنٹ عبدالسبحان میمن، مقامی کنسلٹنٹس عبید خان، عمران انعام اور عمر عارفی ایس ایم ای ڈولپمنٹ اسپیشلسٹ آئی ٹی سی، سندھ زرعی یونیورسٹی کے ڈائریکٹر ایڈوانسمنٹ اینڈ فنانشل اسسٹنس ڈاکٹر محمد اسماعیل کمبھر اور دیگرنے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے کہا ایک خیال تھا کہ زراعت میں سرمایہ کاری کے نتائج بہتر نہیں، مگر تحقیقی اداروں اور عالمی برادری نے اس خیال کو مسترد کیا ہے اور زراعت انڈسٹری کی فائدہ مند شکل اختیار کر رہا ہے، اور بائی پروڈکٹس، اور عالمی منڈی میں اس کی طلب میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا خواتین جوکہ ملک کی آبادی کا نصف حصہ ہیں، انہیں مسلسل سرمایہ کاری اور عملی کردار سے نظرانداز کیا گیا ہے، ان کی ایس ایم ایز میں نمائندگی اور سرمایہ کاری کیلیے مواقع فراہم کرنا ہوںگے، صرف ٹیبل نتائج پر نہیں بلکہ تمام تر اقدامات کیلیے فیلڈ ڈیٹا پر انحصار کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا سندھ زرعی یونیورسٹی، اپنے گریجویٹس کو زرعی ماڈرنائزیشن، سمارٹ ایگریکلچر، جدید فارم اسٹرکچر اور نئی اجناس اور جانوروں کے بہتر نسلوں کی حفاظت کے حوالے سے تحقیق اور تدریسی ماحول فراہم کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس آئیڈیاز ہیں، لیکن وسائل اور ٹیکنالوجی محدود ہے اس لیے ہماری ترقی سست رفتاری کا شکار ہے۔نیشنل کنسلٹنٹ بابر ملک نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان میں چھوٹے پیمانے پر زرعی کاروبار کو مضبوط کرکے ملک میں غربت کو کم کرنے کے لیے اقوام متحدہ اور ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن نے گروتھ فار رورل ایڈوانسمینٹ اینڈ سسٹین ایبل پروگریس (جی آر اے ایس پی) منصوبہ تجویز دیا ہے، جس میں مقامی شراکت داروں کی شرکت کے ساتھ متحرک کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ 6 سال کی مدت کے دوران زرعی ترقی اور خاص طور پر زراعت کو صنعت کی طرف گامزن کرنے کیلیے سندھ کے دیہی علاقوں، ماہرین، نوجوان اسکالزر کو فنی اور سرمایہ کاری میں مالی معاونت کرے گا، اس منصوبے کی مالی اعانت یورپی یونین کے پاکستان کیلیے وفد نے کی ہے جس کا بجٹ 48,000,000 یورو تک مختص کیا گیا ہے،سابق چیف سیکریٹری سندھ اور کنسلٹنٹ عبدالسبحان میمن نے کہا کہ ہم اس منصوبے کیلیے سندھ زرعی یونیورسٹی کے ماہرین، گریجوئیٹ سرمایہ کار اور مثالی آبادگاروں کو شامل کریں گے اور اس ضمن میں زرعی یونیورسٹی کے ماہرین کی آراء اور تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے، ایس ایم ای ڈولپمینٹ اسپیشلسٹ (آئی ٹی سی) عمر عارفی نے کہا کے اقتصادی ترقی میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار بنیادی ذریعہ ہے، اس کے باوجود انہیں مسلسل مالیاتی خدشات کا سامنا ہے۔ ترقی پذیر ممالک میں روزگار، مالی وسائل پیدا کرنے اور دیہی علاقوں سے غربت کے خاتمے کیلیے ایس ایم ایز کردار کرتے ہیں۔ اور اس ضمن میں ہم بھی سندھ اور بلوچستان میں سروے کا کام کررہے ہیں، تاکہ زرعی صنعت کی ترقی کے ساتھ نوجوانوں کیلیے روزگار کے مواقع پیدا کرسکیں،پروفیسر ڈاکٹر محمد اسماعیل کمبھر نے کہا سندھ زرعی یونیورسٹی جدید تدریسی اور تحقیقی طریقوں سے اپنے گریجویشن کی صلاحیت کو اجاگر کر رہی ہے، اور مویشیوں کو انجیکشن لگاکر زیادہ پیداوار لینے سے بھتر ہے، کہ اس قسم کی نسلوں کو ترجیع دی جائے، جس کی پیداواری صلاحیت بھتر ہو، انہوں نے شرکاء کو یونیورسٹی کی کاوشوں اور اقدامات کے حوالے سے بریفینگ دی۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ
احمد علی ایم شیخ کادورہ حیدرآباد
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی ایم شیخ حیدرآباد پہنچے چیف جسٹس احمد علی شیخ نے ہائی کورٹ بار انڈرگراؤنڈ پارکنگ اور آڈیٹوریم ہال کا افتتاح کیااورچیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ بار کے ڈنر کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پروائس چیئرمین سندھ بار کونسل ضیاالحسن لنجار،نیب کورٹ کے جج انعام کلہوڑو،بینکنگ کورٹ،اے ٹی سی، ہائی کورٹ اور سیشن عدالتوں کے ججز کے علاوہ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر عشرت لوہار،جی ایس محمد ہاشم لغاری ودیگر بار کے عہدیداران اور وکلا کی شرکت۔