شہر بھر میں چینی کی قیمت میں 155سے 170روپے فی کلو ہوگئی،چینی مہنگی ہونے کے ساتھ ساتھ غائب بھی ہوگئی، چینی کا بحران پیدا ہوگیا، غیر حاضر پرائس مجسٹریٹس کو شوکاز نوٹس، چینی سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں اضافے پر ڈپٹی کمشنر علی شہزاد نے بعض پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی ناقص کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کو روزانہ کم ازکم 50 انسپکشنز اور 3ہزار روپے جرمانہ کرنے کا حکم دیا ہے اور کہا ہے کہ اشیائے ضروریہ باالخصوص چینی کی اوورچارجنگ کرنے والوں کو نکیل ڈالیں اس ضمن میں کارکردگی واضح نظر آنی چاہیے۔ آن لائن کے مطابق ڈ ڈپٹی کمشنر علی شہزاد نے یہ حکم پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیا۔ انہوںنے پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی انفرادی کارکردگی کا جائزہ لیا اور واضح کیا کہ من مانی قیمتیں وصول کرنے والے دکانداروں سے کوئی رعایت نہیں ہونی چاہیے۔انہوں نے مارکیٹوں وبازاروں میں چینی کی اوورچارجنگ کو سختی سے روکنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ریٹ لسٹ کے مطابق چینی فروخت نہ کرنے والوں کو جیل بھجوائیں تاکہ صارفین کو ریلیف ملے۔ڈپٹی کمشنر نے اجلاس سے غیر حاضر پرائس مجسٹریٹس کو شوکاز نوٹس بھجوانے کی بھی تاکید کی۔انہوں نے چینی کے ذخیرہ اندوزوں کا سراغ لگاکر مصنوعی مہنگائی کرنے والوں کو قانون کی سخت گرفت میں لانے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی کارکردگی خود مانیٹر کروں گا اور انسپکشنز وجرمانے اور گرانفروشوں کے خلاف ایکشن نہ لینے والوں سے کوئی رعایت نہیں ہوگی۔علاوہ ازیں شہر بھر میں چینی سمیت دیگراشیائے ضروریہ کی قیمتوںاضافہ جاری ہے انتظامیہ منصوعی مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے جبکہ چینی کی قیمت شہرکے مختلف علاقوں ریٹ بھی مختلف ہیں گلی محلوں میں چینی فی کلو 170روپے جبکہ مارکیٹوں اور بازاروں میں 150روپے سے 155روپے میں فروخت ہورہی ہے اور شہرکے مختلف علاقوں میں چینی کا بحران پیداہوگیا دوکانداروں نے چینی کی بڑھتی قیمت کی پیش نظر خرویدوفروخت ہی بند کردی ہے جس کی وجہ کئی علاقوں میں چینی غائب ہوگئی ہے اس طرح مارکیٹوں وبازاروں میں چینی کی اوورچارجنگ ہورہی ہے جس کو پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کنٹرول کرنے میں بری طرح ناکام ہیں۔