خیبر پختونخوا میں توانائی کے 3منصوبے آخری مراحل میں داخل

491

خیبر پختونخوا میں توانائی کے 3منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہوگئے۔

سیکرٹری توانائی وبرقیات انجینئرسیدامتیازحسین شاہ ضلع مانسہرہ،شانگلہ اوردیرلوئیرمیں چیف ایگزیکٹو پیڈوانجینئرنعیم خان کے ہمراہ پن بجلی کے جاری منصوبوں پر کام کی رفتارکا جائزہ لینے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ آئندہ 6ماہ میں ان منصوبوں سے مجموعی طورپر 63میگاواٹ سستی بجلی کی پیداوارشروع ہوجائے گی، جس سے صوبے کو سالانہ 2ارب روپے سے زائد کی آمدن متوقع ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ ان منصوبوں سے ایک طرف روزگارکے نئے مواقع پیداہوں گے تودوسری طرف صوبے کی معیشت مزید مستحکم ہوگی۔

پہلے مرحلے میں جبوڑی ہائیڈروپاورپراجیکٹ10.2میگاواٹ ضلع مانسہرہ کادورہ کیا گیا،اسکے بعدضلع شانگلہ میں کروڑہ ہائیڈروپاورپراجیکٹ11.8میگاواٹ کی پراجیکٹ سائٹ پر جاری کام کاجائزہ لیاگیا۔

اس دوران سیکرٹری توانائی نے منصوبوں پر کام کے معیارپر اطمینان کا اظہارکیا۔ضلع دیرلوئیر میں فلیگ شپ توانائی منصوبہ کوٹوہائیڈروپاورپراجیکٹ کی سائیٹ پربھی سیکرٹری توانائی کو جامع بریفنگ دی گئی۔

پراجیکٹ ڈائریکٹرکوٹوہائیڈروپاورپراجیکٹ سلطان روم نے بتایاکہ 40.8 میگاواٹ کوٹوہائیڈروپاورپراجیکٹ پر 98فیصد کام مکمل اور 95فیصد آلات کی تنصیب پہلے ہی مکمل ہوچکی ہے۔

انہوں نےمزید کہاکہ ٹنل کاکام وقت سے پہلے ٹھیکہ دار نے مکمل کیا ہے۔بریفنگ کے دوران بتایا گیاکہ کروڑہ،جبوڑی اورکوٹوہائیڈروپاورپراجیکٹس پر90فیصدسے زائدکام مکمل ہوچکاہے اوریہ منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہوچکے ہیں۔اس دوران منصوبوں پر کام کی تاخیرکی وجوہات کے بارے میں بتایا گیا کہ Covid-19کے باعث کافی عرصہ سے چین میں مشینری بندتھی اورچینی انجینئرزکی ٹیم بھی اپنے ملک جاچکی تھی لیکن صورتحالی کی بہتری کے بعداب مسائل حل ہوچکے ہیں اورآئندہ 6ماہ میں تینوں منصوبے مکمل ہوجائیں گے جن سے صوبے کو مجموعی طورپر 2ارب روپے سے زائد کی سالانہ آمدن ہوگی۔