سندھ ہائی کورٹ: شرجیل میمن کی نیب انکوائری کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

230

سندھ ہائیکورٹ نے پیپلز پارٹی رہنما شرجیل انعام میمن کی نیب میں خفیہ انکوائری کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

پیرکوسندھ ہائی کورٹ میں جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں بینچ نے کے روبرو پیپلز پارٹی رہنما شرجیل انعام میمن کی نیب میں خفیہ انکوائری کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔

دوران سماعت شرجیل میمن کے وکیل علی واحد نے موقف دیا کہ نیب شرجیل میمن کیخلاف خفیہ انکوائری کر کے اسے گرفتار کرنا چاہتا ہے۔ 2017 میں شرجیل انعام میمن کو گرفتار کیا گیا دو سال جیل میں رہے۔ جب جیل میں تھے تو نیب نے کسی انکوائری میں کوئی تفتیش نہیں کی۔

جب درخواست ضمانت کا فیصلہ محفوظ کیا گیا تو نئی انکوائری شروع کردی گئی۔ روشن سندھ منصوبہ سندھ کا ہے اس کا کیس اسلام آباد میں چلایا جا رہا ہے۔ اسلام آباد والی انکوائری کو دو سال ہوگئے ریفرنس نہیں بنایا گیا۔ اس طرح کراچی میں ایک پلاٹ پر انکوائری ہے وہ راولپنڈی میں چلائی جارہی ہے۔

نیب کوئی ریفرنس نہیں بنا رہی بس انکوائری ظاہر کر کے گرفتار کرنا چاہتے ہیں۔ ہم یہ چاہتے ہیں اگر نیب کوئی انکوائری شروع کرے تو کم سے کم کال اپ نوٹس جاری کرے۔ کال اپ نوٹس کے بغیر انکوائری شروع کی جائے نہ گرفتاری کی جائے۔ شرجیل انعام میمن کے وکیل علی واحد نے عدالت سے ضمانت کی درخواست منظور کرنے کی استدعا کی۔ پراسیکیوٹر نیب نے موقف اپنایا کہ ہم نے کیسز کی تفصیلات بتا دی ہے اب شرجیل میمن متعلقہ عدالتوں میں ضمانت کی درخواست دائر کریں۔ عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے درخواست پر فیصلہ آج ہی سنایا جائے گا۔