کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی ) کا لانگ مارچ ختم ہونے کے بعد راولپنڈی میں 10 روزسے بندراستے کھول دیئے گئے، راولپنڈی کی مصروف مری روڈپر لگے کنٹینرز ہٹادیئے گئے.
ٹریفک پولیس نے تمام رکاوٹیں ہٹادیں، مری روڈصدرسے فیض آبادتک ٹریفک بحال ہو گئی، میٹرو بس سروس بھی بحال کر دی گئی۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز حکومت پاکستان اور کالعدم تنظیم کے مابین اعتماد باہمی کے ماحول میں تفصیلی مذاکرات کے بعد اتفاق رائے سے معاہدہ طے پا گیا تھا۔
مفتی منیب الرحمان نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ کمیٹی اور ٹی ایل پی میں جو معاہدہ طے پایا اس کو حافظ سعد رضوی کی تائید بھی حاصل ہے، فریقین میں مذاکرات پر سکون ماحول میں ہوئے، اس میں کسی کی فتح یا شکست نہیں ہوئی، معاہدے کی نگرانی کیلئے علی محمد خان کی سربراہی میں ایک اسٹیرنگ کمیٹی بنا دی گئی ہے۔
وزیر قانون برائے پنجاب راجہ بشارت، سیکرٹری داخلہ، ہوم سیکرٹری پنجاب، مفتی غلام غوث بغدادی اور انجینر حفیظ اللہ قلبی بھی اس کا حصہ ہیں۔ وزیرخارجہشاہ محمود نے کہا کہ علما اور مشائخ نے اپنے تدبر سے اس معاملے کو حل کیا۔ قوم اضطراب میں مبتلا تھی۔ سڑکیں کاروبار بند معیشت ٹھپ تھی۔ ہم نے امن اور بہتری کا راستہ تلاش کیا۔ انہوں نے تمام علما اور تحریک لبیک کی قیادت کا شکریہ بھی ادا کیا۔