کراچی (رپورٹ : خالد مخدومی) کلفٹن میں واقع سائوتھ سٹی اور ضیاالدین اسپتال علاقہ مکینوں کے لیے مشکلات کا باعث بن گئے، ساؤتھ سٹی اسپتال نے اسپتال کے سامنے سے گزرنے والی روڈ کویکطرفہ ٹریفک کے لیے مختص اور فت پاتھ کو ٹک شاپ میں تبدیل کردیا، ضیاالدین اسپتال کی انتظامیہ نے اطراف کی سڑکوں کو اپنی پارکنگ لاٹ بنالیا۔ تفصیلات کے مطا بق کلفٹن بلاک3 کی شاہراہ فردوسی پر واقع شہر کے
معروف سائوتھ سٹی اسپتال کے بااثر مالکان علاقہ مکینوں خصوصاً اسپتال کے سامنے رہائش پذیر افراد کے لیے شدید مسائل کا سبب بن گئے، اسپتال کی انتظامیہ نے پہلے تو اسپتال کے ساتھ ساتھ چلنے والے فٹ پاتھ پر قبضہ کیا اور اس کو ایک ٹک شاپ میںتبدیل کردیا، جہاں اسپتال کی کنسلٹنٹ کلینک پر آنے والے مریض اور ان کے تیماداروں کے لیے کھانے پینے کی اشیاء موجود ہوتی ہیں۔ فٹ پاتھ پر قبضے کے بعد اسپتال کی انتظامیہ نے اسپتال سے گزرنے والی سڑک کو اپنی آسانی کے ازخود یک طرفہ ٹریفک کے لیے مختص کرادیا، جس کے دونوں سروں پر ٹریفک پولیس کے اہلکاروں سے ملتی جلتی ورودی میں ملبوس اسپتال کے سیکورٹی گارڈز کوتعینات کردیا گیا، بعدازاں علاقہ مکینوں کے احتجاج کے بعد اسپتال کے بااثر مالکان نے اپنے اثر رسوخ کو استعمال کرتے ہوئے اس سڑک کو سرکاری طور پر یکطرفہ ٹریفک کے لیے منظور کرالیا۔ اس سلسلے میں جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے ٹریفک پولیس بوٹ بیسن کے سیکشن افسر سید مظہر نے کہاکہ اب سے تقریباً 3 ماہ قبل اسپتال انتظامیہ کی جانب سے دی گئی درخواست پر ڈپٹی کمشنر نے اس سڑک پر یک طرفہ ٹریفک کی منظوری دی سائوتھ سٹی اسپتال سے کچھ دورکلفٹن بلاک 6 کی شاہراہ غالب پر واقع ڈاکٹر ضیاالدین اسپتال کی غیرقانونی طور پر بنائی گئی پارکنگ بھی علاقہ مکینوں کے لیے مصیبت کا باعث بن چکی ہے ، احتساب عدالت میںاربوں کی بدعنوانی کے مقدمے کا سامنے کرنے والے پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین کی ملکیت ضیاالدین اسپتال کی انتظامیہ نے اسپتال کے اطراف سے گزرے والی سروس سڑکوں کو اپنی پارکنگ میں تبدیل کردیا ہے۔ علاقہ مکینوں کے مطابق اس پارکنگ کی وجہ سے علاقہ مکین اپنی گاڑیوں سے تو کیا پیدل بھی نہیں گزر سکتے ،جس کی وجہ سے علاقہ مکینوں کو ایک سیدھا راستہ چھوڑ کر لمبا چکر لے کر مرکزی شاہراہ پر آنا پڑتا ہے۔ علاقہ مکینوں کے مطابق اسپتال انتظامیہ سندھ حکومت میں اپنے اثر ورسوخ کو استعمال کرتے ہوئے آبادی سے اسپتال کی طرف آنے والے راستے کو ایک دیوار کھڑی کر کے بند کرنا چاہتی تھی تاہم علاقہ مکینوں کی جانب سے شدید مزاحمت پر اسپتال انتظامیہ اپنے منصوبے کو تکمیل تک نہ پہنچا سکی ۔