اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ حکومت کی رٹ ہر صورت قائم کی جائے گی، کالعدم تنظیم سے مذاکرات نتیجہ خیز نہیں ہو سکے، آج دوبارہ مذاکرات ہوں گے، حکومت اپنے وعدوں پر قائم ہے، مارچ کے منتظمین اپنے مرکز واپس جانے کا وعدہ پورا کریں۔
وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے بتایا کہ کمیٹی کا اجلاس 2 گھنٹے تک جاری رہا جس میں امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی غوروخوض کیا گیا۔ اجلاس میں میرے علاوہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین، وزیر دفاع پرویز خٹک، وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور آرمی چیف کے علاوہ مسلح افواج کے سربراہان شریک ہوئے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت کی رٹ اور امن و امان کو ہر صورت برقرار رکھا جائے گا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ مذاکرات دوبارہ ہوں گے جس میں حکومت کی نمائندگی میں اور نور الحق قادری کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کل آرٹیکل 147 کے تحت پنجاب پولیس کو رینجرز کے ماتحت کر دیا گیا ہے، پنجاب حکومت انہیں ضرورت کے مطابق کہیں بھی بروئے کار لا سکتی ہے، ہماری کوشش ہے کہ معاملات افہام و تفہیم سے حل ہوں، جی ٹی روڈ پر 12 ربیع الاول سے لے کر اب تک ہونے والے دھرنوں اور مارچ سے عوام متاثر ہو رہے ہیں، اس دوران ہنگاموں میں 4 پولیس اہلکار شہید اور 80 سے زائد گولیاں لگنے سے زخمی ہو چکے ہیں جن میں سے 6 سے 8 کی حالت نازک ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ لاٹھی بردار پولیس اہلکاروں پر گولیاں چلائی گئیں، اس صورتحال میں حکومت نے پولیس کو رینجرز کے ماتحت کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے مذاکرات کے بعد جس معاہدے پر دستخط کئے تھے حکومت اس پر قائم ہے لیکن جی ٹی روڈ کھولنے اور مرکز واپس جانے کا جو وعدہ دوسرے فریق نے کیا تھا وہ پورا نہیں کیا گیا، اگر مذاکرات کسی نتیجہ پر پہنچے تو قوم کو اعتماد میں لیا جائے گا، وزیراعظم عمران خان قوم کو صورتحال سے آگاہ کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صورتحال کے حوالہ سے بھارت، ہانگ کانگ، جنوبی کوریا، جنوبی افریقہ، امریکا اور برطانیہ سمیت مختلف ممالک سے واٹس ایپ اور سوشل میڈیا پر مواد اپ لوڈ کیا جا رہا ہے، پاکستان سے جو لوگ اس کارروائی میں ملوث ہیں ان کے خلاف ایف آئی اے کو کارروائی کی ہدایت کر دی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ اس صورتحال سے دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے، میں توقع رکھتا ہوں کہ قومی نقصان نہ ہو، پولیس کی جانیں بھی قیمتی ہیں، سعد رضوی سے بات چیت ہو رہی ہے، لاہور میں بھی ان سے مذاکرات ہوئے تھے لیکن مذاکرات ابھی نتیجہ خیز نہیں ہو سکے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ ساتویں بار مارچ کیلئے نکلے ہیں، عوام کو اس صورتحال سے بڑی تکلیف کا سامنا ہے، رینجرز کو قانون نافذ کرنے کیلئے تمام اختیارات حاصل ہیں، امید کرتے ہیں کہ مذاکرات سے مسئلے کا حل نکلے گا۔