لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی ملک کو لوٹنے والوں کا کڑا احتساب چاہتی ہے۔ ہم پاکستان میں اسلامی جمہوری انقلاب برپا کرنا چاہتے ہیں۔ 31اکتوبر کو اسلام آباد میں بے روزگار نوجوانوں کا تاریخی مارچ ہو گا۔ قوم اسٹیٹس کو کو مسترد کرے اور ملک میں قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ کے لیے ہمارا ساتھ دے۔پی ٹی آئی کی حکومت مصنوعی آکسیجن پر چل رہی ہے۔ بیساکھیاں ہٹ جائیں تو انجام بلوچستان کی صوبائی حکومت کی طرح ہو گا۔ حکومت کمزور پچ پر کھیل رہی ہے، گزشتہ 3 برس میں ملک کے ہر شعبے کو برباد کیا گیا۔ ادارے کمزور ہوئے اور بیڈ گورننس کی تاریخ رقم ہوئی۔ حکمرانوں نے اسٹیٹ بینک اور ملکی معیشت کو مکمل طور پر آئی ایم ایف کے تابع کر دیا ہے۔ ڈالر کی پرواز اور روپیہ کی تنزلی کا سفر جاری ہے ۔ سوا3 سال میں اربوں ڈالرز کا مزید قرض غریب قوم کے سر پر لاد دیا گیا۔ وہ وزیراعظم جو کشکول توڑنے کے دعوے کرتے تھے اب دونوں ہاتھوں میں کشکول لے کر گھوم رہے ہیں۔ سرمایہ دارانہ اور سودی معیشت نے مہنگائی اور بے روزگاری کا طوفان برپا کر دیا ہے۔ پوری قوم حیران ہے کہ نااہل حکمران ملک کے ساتھ کیا کر رہے ہیں؟ ٹی ایل پی پر حملے اور شہادتیں ماضی کے حکمرانوں کی پالیسیوں کا تسلسل ہیں۔ ماڈل ٹائون میں بھی اسی طرح لوگوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ حکمرانوں کو زیب نہیں دیتا کہ وہ مظاہرین پر لاٹھیوں اور بندوقوں سے حملہ کرے۔ پی ٹی آئی نے ہر معاملے میں سابق حکومتوں کے تسلسل کو برقرار رکھا۔ حکمران اشرافیہ اسٹیٹس کو کا علمبردار ہے۔ ملک پر مسلط اشرافیہ کے پاس ملکی مسائل کے حل کا کوئی منصوبہ نہیں، یہ لوگ صرف اپنے مفادا ت کے تحفظ کے لیے سرگرم عمل ہیں۔ 3 برس میں حالات پہلے سے بھی زیادہ خراب ہوئے۔ کرپٹ نظام کی وجہ سے ملک کی جڑیں کھوکھلی ہو چکی ہیں۔ حکمرانوں کو 22کروڑ عوام کی کوئی پروا نہیں۔ 2 فیصد سے کم ایلیٹ ملکی وسائل پر قابض ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں مختلف وفود سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں حکومت کی تبدیلی سے ثابت ہو گیا کہ پورا نظام ہی کمزور سہاروں پر کھڑا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ملک میں جمہوریت کامذاق اڑایا جا رہا ہے۔ پارلیمنٹ کی عزت پامال ہو چکی، اس حکومت نے اداروں کو کمزور کیا۔ معیشت کی تباہی کے بعد حکومت ملک کی نظریاتی اساس کے بھی درپے ہے۔ قانون سازی میں اسلامی اقدار کا مذاق اڑایا جاتا ہے۔ اسلامیان پاکستان مغرب زدہ حکمرانوں کی پالیسیوں کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔ پاکستان اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا، مگر 73برس سے ملک پر ان لوگوں کا قبضہ ہے جو مغرب اور سیکولرازم سے متاثر ہیں۔ قوم سے اپیل ہے کہ وہ آزمائے ہوئے لوگوں کو مزید نہ آزمائے۔ ایک ظالم کے خلاف دوسرے ظالم کا ساتھ دینا دراصل ظلم میں شریک ہونے کے متراد ف ہے۔ ہمیں متحد ہو کر پاکستان کی تقدیر کو سنوارنے اور اسٹیٹس کو سے نجات حاصل کرنے کی جدوجہد کرنی ہو گی۔سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم اور ان کی ٹیم وژن اور اہلیت سے خالی ہے۔ ملک کو داخلی اور خارجی سطح پر بے شمار چیلنجز کا سامنا ہے، مگر حکمرانوں کو رتی برابر ادراک نہیں۔ وزرا غیر سنجیدہ گفتگو کرتے ہیں۔ اس حکومت نے کشمیر کا سودا کیا اور عالمی سطح پر ملک کو تنہائی کا شکار کیا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کو شفاف اور صاف انتخابات کی ضرورت ہے۔ جماعت اسلامی الیکشن اصلاحا ت چاہتی ہے۔ الیکشن میں دولت کی ریل پیل اور دھونس اور دھاندلی کے کلچر کو ختم کرنا ہو گا۔ جماعت اسلامی ملک میں بلدیاتی الیکشن کا انعقاد چاہتی ہے۔ ہم ماضی کی طرح اہل اور دیانتدار لوگوں کو آگے لائیں گے۔ نوجوان قوم کی امیدوں کا مرکز ہیں۔ جماعت اسلامی کی خواہش ہے کہ پڑھے لکھے نوجوان آگے بڑھیں اور پرامن اور جمہوری جدوجہد کے ذریعے ملک میں اسلامی انقلاب برپا کریں۔ جماعت اسلامی کا پلیٹ فارم نوجوانوں کے لیے حاضر ہے۔ انھوں نے اپیل کی کہ 31 اکتوبر کو ہونے والے جلسے میں نوجوان بھرپور طریقے سے شرکت کریں۔ وزیراعظم نے ایک کروڑ نوکریاں دینے کا اعلان کیا، مگر حکومت کی کمزور معاشی پالیسیوں کی وجہ سے لاکھوں نوجوان بے روزگار ہو گئے۔ آج اشیائے خورونوش کی قیمتیں غریبوں کی پہنچ سے دور ہیں۔ جماعت اسلامی عوامی جدوجہد جاری رکھے گی۔ ہمارا عزم ہے پاکستان کو عظیم اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے۔