سوات ( نمائندہ خصوصی) امیر جماعت اسلامی سراج ا لحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی پالیسیاں عوام اور ملک کے لیے تباہ کن، 3 برس میں پاکستان دہائیاں پیچھے چلا گیا۔ پی ٹی آئی کی حکومت نااہل ہے۔ ثابت ہو گیا کہ حکمرانوں کے پاس ملک کی کشتی کو بھنور سے نکالنے کے لیے کوئی لائحہ عمل نہیں ہے۔ مہنگائی اور بے روزگاری گھر گھر ناچ رہی ہے۔ پہلے سے کمزور معیشت 3 برس میں تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی۔ آٹا، چینی، دال اور گھی عام آدمی کی پہنچ سے دور ہیں۔ بھوک سے تنگ لوگ خودکشی کرنے پر مجبور ہیں۔ پڑھے لکھے نوجوان ڈگریاں اٹھائے مزدوری کی تلاش میں چوکوں چوراہوں میں بیٹھے ہیں۔ ملک پر عملاً آئی ایم ایف کی حکومت قائم ہو چکی ہے۔ سودی معیشت اور سرمایہ دارانہ نظام نے ہمارا سب کچھ تباہ کر دیا۔ کرپٹ اور فرسودہ نظام سے چھٹکارے کے لیے عوام کو جماعت اسلامی کا ساتھ دینا ہو گا۔ چترال سے لے کر کراچی تک لوگ مہنگائی، بدامنی اور بے روزگاری سے تنگ ہیں۔ پاکستان کے مسائل کا حل اسلامی جمہوری نظام میں ہے۔ ملک میں شفاف انتخابات ہونے چاہئیں۔ جمہوریت، پارلیمنٹ، عدلیہ اور نظام تعلیم کو قرآن و سنت کے تابع کرنا چاہتے ہیں۔ اسلام آئے گا، تو خوشحالی اور ترقی آئے گی۔ قوم آزمائے ہوئے لوگوں کو مسترد کرے اور جماعت اسلامی کو موقع دے۔ وعدہ کرتا ہوں اللہ کی مدد و نصرت اور عوام کے ساتھ سے پاکستان کو ترقی اور خوشحالی کا گہوارہ بنائیں گے۔جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات انھوں اظہار انہوں نے سوات میں ورکرز کنونشن، ویلج کونسل، نیبرہڈ کونسل کے امراکی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی نے 31اکتوبر کو اسلام آباد میں ہونے والے بے روزگاری مارچ کی تیاریوں کے سلسلے میں مختلف پروگراموں میں شرکت کی اور کارکنان جماعت اسلامی کو ہدایات دیں کہ وہ جماعت اسلامی کا منشور گھر گھر پہنچائیں اور لوگوں کو قائل کریں کہ وہ ملک میں اسلامی انقلاب کے لیے متحد ہو کر ہمارا ساتھ دیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہی نہیں پوری انسانیت کی نجات دین اسلام میں ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ ملک پر گزشتہ 73 برس سے مغرب کے ایجنٹ اور سیکولر نظام کے پروردہ حکومت کر رہے ہیں۔ ماضی کی حکومتوں نے پاکستان کی معیشت کو تباہ کیاجبکہ پی ٹی آئی نے 3 برس میں رہی سہی کسر نکال دی۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے بیڈ گورننس کی تاریخ رقم کی۔ وزیراعظم نے وعدے کیے، مگر کرپشن کو نہ روک سکے۔ اس حکومت نے کشمیر کا سودا کیا اور خارجہ محاذ پر پاکستان کو تنہائی کا شکار کیا۔ انھوں نے کہا کہ پنڈوراپیپرز میں 700سے زاید پاکستانیوں کے نام آئے ہیں اس سے قبل پاناما لیکس میں بھی حکمران اشرافیہ کی کرپشن کی کہانیاں لیک ہوئیں۔ اگر پاکستان کی اعلیٰ عدالت اور ادارے پاناما لیکس پر شفاف تحقیقات کا آغاز کرتے، تو پنڈوراپیپرز میں ملک کی اتنی بدنامی نہ ہوتی۔ انھوں نے کہ جماعت اسلامی پنڈوراپیپرز اور پاناما لیکس کا معاملہ عدالت عظمیٰ سمیت ہر فورم پر اٹھائے گی۔ ملک کے ریسورسز لوٹ کر اور ٹیکس چوری کر کے بیرون ملک دولت بھیجنے والوں کو عوام کو جواب دہ ہونا پڑے گا۔ وزیراعظم کی بنائی گئی انکوائری کمیٹیوں پر نہ پہلے یقین تھا نہ اب ہے۔ وزیراعظم کے کرپشن کے خلاف جہاد کے تمام دعوے جھوٹ کا پلندا ثابت ہوئے۔ پی ٹی آئی حکومت ہر محاذ پر ناکام ثابت ہوئی۔ سراج الحق نے کہا کہ اسلامیان پاکستان کو متحد ہونا ہو گا۔ نوجوان ملک کی تقدیر بدلنے کے لیے جماعت اسلامی کا پلیٹ فارم ا ستعمال کریں۔ ظلم اور ناانصافی پر خاموشی ظلم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے۔ عوام کی گردنوں پر سوار ظالم اشرافیہ سے نجات حاصل کیے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔ اسٹیٹس کو سے نجات کے لیے پرامن جمہوری راستہ ہی بہترین راستہ ہے۔ قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ نوجوانانِ پاکستان کو خصوصی طور پر اپیل ہے کہ وہ حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف خاموش نہ رہیں اور 31اکتوبر کو اسلام آباد پہنچیں۔