نوابشاہ (سٹی رپورٹر) سوسائٹی کے رہائشی مارفانی برادری کے ٹھیکیدار عبدالرشید مارفانی کے مبینہ اغوا کے خلاف داماد عبدالرزاق چانڈیو نے عبدالکریم مارفانی کے ہمراہ برادری کے درجنوں افراد کے ساتھ پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے میڈیا کے سامنے الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ عبدالرشید مارفانی میرے سسر ہیں ایس ایس پی مورو لائسنس برانچ کے فدا حسین خاصخیلی، وفا خاصخیلی والوں سے مغوی سسر کا ریئل اسٹیٹ کا مشترکہ کاروبار تھا، گزشتہ دنوں فدا حسین خاصخیلی والوں نے اچانک شراکت داری ختم کرکے سسر سے اپنے حصے کی رقم کا مطالبہ کیا میرے سسر عبدالرشید مارفانی نے کاروبای معاملات سے متعلق حساب کتاب کر کے رقم کی ادائیگی کیلیے مہلت طلب کی۔ گزشتہ شب میرے سسر عبدالرشید مارفانی کراچی سچل تھانہ کی حد میں ہوٹل پر کھانا کھارہے تھے کہ خاصخیلی برادری کے غلام مرتضیٰ خاصخیلی 15 سے زائد پولیس اہلکاروں کے ساتھ موبائل میں پہنچا میرے سسر عبدالرشید مارفانی، ڈرائیور قرباں مارفانی کو ان کی کار سمیت اغوا کرکے لے گیا ، واقعے کی رپورٹ کراچی کے سچل تھانے پر فدا حسین خاصخیلی، وفا حسین خاصخیلی، محمد رمضان اور نذیر اجن سمیت دیگر ملزمان کے خلاف عبدالرشید مارفانی کے فرزند بابر رشید کی مدعیت میں مقدمہ درج کرایا ہے مگر پولیس ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی نہیں کررہی ہے ،ملزم غلام مرتضیٰ خاصخیلی نے مجھے کال کرکے سسر کی بازیابی کیلیے پانچ کروڑ تاوان طلب کیا ہے جو ہم غریب ادا نہیں کرسکتے۔ مظاہرہن نے مطالبہ کیا کہ اگر 48 گھنٹوں میں عبدالرشید مارفانی کو بازیاب نہیں کیا گیا تو ہم سندھ بھر میں احتجاجی مظاہرے کریں گے۔