ایرانی تنصیبات پر حملے کیلیے اسرائیلی فضائیہ کی تربیت

194

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی فضائیہ نے 2سال کے وقفے کے بعد ایک بار پھر ایران کے جوہری ٹھکانوں پر فوجی حملے کے لیے تربیت کا آغاز کر دیا ۔ اسرائیلی چینل 12 اور ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے سربراہ افیف کوشافی نے اس اقدام کی فنڈنگ کا حکم جاری کیا۔ اس سلسلے میں اسرائیلی حکومت نے 5 ارب شیکل (تقریبا 1.5 ارب ڈالر) کے بجٹ کی منظوری دے رکھی ہے،جس کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام کو نشانہ بنانے کی صلاحیت کو مضبوط بنانا ہے۔دوسری جانب اسرائیل کے وزیر مالیات آوی گیڈور لائبر مین نے کہا ہے کہ اسرائیل کی ایران کے ساتھ جھڑپ ایک لمحے کی بات ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کا جائزہ لیا ہے۔انہوں نے 2015 ء میں ایران کے ساتھ طے کیے گئے جوہری سمجھوتے کی تجدید کے لیے متوقع مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ کوئی بھی سفارتی مرحلہ یا پھر سمجھوتاایران کے جوہری پروگرام کو نہیں روک سکتا۔ ایران کو ہدف بناتے ہوئے لبر مین نے کہا کہ ایران کے ساتھ جھڑپ ایک لمحے کی بات ہے اور یہ لمحہ کوئی زیادہ دور نہیں ہے۔یاد رہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان 2015ء میں جوہری معاہدہ طے پایا تھا،تاہم 2018ء میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یک طرفہ طور پر معاہدے سے انخلا کا اعلان کردیا تھا۔