سکھر( نمائندہ جسارت) سکھرمیں بھی جشن میلادالنبیﷺ مذہبی عقیدت واحترام سے منایا گیا، شہراور ضلع بھر کی فضا درودوسلام سے گونج اٹھی، سکھرسمیت ضلع بھر میں میلادالنبی کے جلوس نکالے گئے، سکھرمیں میلاد مصطفی کمیٹی کی جانب سے مرکزی جلوس شیخ شہین روڈ سے نامور علمائے کرام کی قیادت میں نکالا گیا،جلوس روایتی راستوں پر گامزن ،ہر طرف مرحبا یا مصطفے کی صدائیں بلند کی گئیںِ مرکزی جلوس میں شہر کے مختلف۔علاقوں سے نکالے گئے چھوٹے چھوٹے جلوس بھی شامل ہوگئے ،جلوس میں سیکڑوں عاشقان رسول اونٹ گاڑوں ،سوزوکیوں اور دیگر گاڑیوں پر سوار تھے، جلوس کے دوران گھنٹہ گھر پر جلسہ منعقد ہوا، علمائے کرام کی جانب سے خطابات میں سیرت نبوی پرتفصیل سے روشنی ڈالی گئی، ملک کی سلامتی ،استحکام وترقی اور خوشحالی کے لیے دعائیں کی گئیں، جلوس میں عاشقان رسول کی جانب سے مٹھائی اور دیگر چیزوں کی تقسیم کا سلسلہ بھی جاری رہا، جلوس شہرکے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا واپس شیخ شہین روڈ پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات اٹھائے گئے تھے۔ میلاد مصطفیٰ کمیٹی سکھر پاکستان کے زیر اہتمام میلاد مصطفیٰ چوک گھنٹہ گھر مرکزی استقبالیہ کیمپ کے سامنے سالانہ مرکزی جلسہ جشن میلاد النبی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مفتی محمد ابراہیم قادری، مفتی محمد عارف سعیدی، صاحبزادہ سید حامد محمود فیضی، مشرف محمود قادری، مفتی محمد ساجد رفیق قادری، علامہ محمد ساجد سومرو، مولانا عثمان فیضی حسینی، میلاد مصطفیٰ کمیٹی کے چیئرمین غیاث الدین قادری، صدر حاجی محمد یاسین سعیدی، جنرل سیکریٹری شکیل احمد صدیقی، نائب صدر تابش سعیدی، نائب صدر لیاقت آرائیں اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز پاکستان اسلام اور کلمے کے نام پر حاصل کیا گیا ملک میں نظام مصطفیٰ کے سوا کوئی اور نظام کامیاب نہیں ہوسکتا نظریہ اسلام اور نظریہ پاکستان ہماری پہچان ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالت اور عقیدہ ختم نبوت کے آئینی قوانین پاکستان کے آئین کا حسن اور جْھومر ہیں اسلامی قوانین میں ذرہ برابر بھی کوئی تبدیلی برداشت نہیں کی جائیگی۔ علمائے کرام اور مذہبی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ریاست مدینہ کا قیام اعلان دعووں وعدوں اور باتیں کرنے سے نہیں ہوگا، اپنے عمل و کردار سے ثابت کرنا ہوگا کہ ریاست مدینہ قائم ہورہی ہے ریاست مدینہ کے قیام کیلیے پاکستان میں نظام مصطفیٰ کا نفاذ لازمی اور ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ میں لوٹ مار نہیں تھی، جھوٹ اور فراڈ نہیں تھا کوئی بھوکا نہ سوتا تھا، کرپشن کا کوئی وجود نہیں تھا مگر آج ریاست مدینہ کے دعویداروں نے پاکستان کو بھوک، افلاس، مہنگائی بے روزگاری بے راہ روی لوٹ مار اور کرپشن جیسے عذاب اور ناسوروں میں مبتلا کررکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک و قوم کے عوام امن و انصاف اور عدل چاہتے ہیں مہنگائی سے چھٹکارہ چاہتے ہیں، روزگار چاہتے ہیں مگر سب کچھ اس کے برعکس ہورہا ہے۔ قبل ازیں میلاد مصطفیٰ کمیٹی کے اسٹیج پر وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی اور سابق میئر سکھر اسلان اسلام شیخ، بدلیہ اعلیٰ سکھر کے ایڈمنسٹریٹر علی رضا انصاری، سکھر میونسپل کارپوریشن کے ریٹائرڈ افسر پیر عطا الرحمن خان، صاحبزادہ آصف رفیق،حاجی غیاث الدین شیخ (کراچی )ضلع افسر سمندر علی خان بھٹو، ڈاکٹر انیس الرحمن، رضوان میمن قادری، علامہ محمد عسجد نعمان قادری، مولانا اطہر رضا قادری، ڈاکٹر صفدر حسین، ڈاکٹر غلام مصطفیٰ، لالہ عابد کھوکھر، ہلال الدین شیخ، افتخار الدین، محمد حنیف ٹپالی، حافظ بشیر احمد سمیت دیگر مہمانان گرامی اسٹیج پر پہنچے اور جلسے میں شرکت کی۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی ارسلان اسلام شیخ نے کہا کہ آج کے دن ہمیں یہ عہد کرنا چاہیے کہ ہم حضور نبی کریمﷺ کی تعلیمات پر عمل کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ میلاد النبی منانے والے عاشقان رسول کیلیے ہر ممکن سہولتیں فراہم کرنے کی کوشش کیں، تاہم کوئی کمی پیشی رہ گئی ہو تو آئندہ اس کا مکمل ازالہ کریں گے۔ علاوہ ازیں جشن میلاد النبی جلوس کے قائدین علمائے کرام مہمانان گرامی میلاد مصطفیٰ چوک گھنٹہ گھر پہنچے تو میلاد مصطفیٰ کمیٹی کی جانب سے ان کا والہانہ اور پرتپاک استقبال کیا گیا، پھولوں کے ہار پہنائے گئے پتیاں نچھاور کی گئیں اور خیر مقدمی کے نعرے لگائے گئے جبکہ مفتی محمد عارف سعیدی نے اپنے خطاب کے دوران میلاد مصطفیٰ کمیٹی کی اعلیٰ خدمات اور بہترین کارکردگی پر تنظیم کو 5ہزار روپے اور تعریفی سند دینے کا اعلان کیا۔