نیشنل لیبرفیڈریشن کراچی کے صدر خالد خان اور جنرل سیکرٹری قاسم جمال، نائب صدرمحمدسیلم ،جوائنٹ سیکریٹری امیرروان نے سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے کم ازکم اجرت 25 ہزارروپے نوٹیفیکیشن کیخلاف فیکٹری مالکان کی درخواست کا فیصلہ سناتے ہوئے نوٹیفکیشن کو برقرار رکھنے کے فیصلے کو خوش آئندقرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ فیکٹری مالکا ن نے 25 ہزار روپے کم ازکم تنخواہوں کے نوٹیفکیشن کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیاتھا اورمو قف اختیارکیاتھا کہ اس کو فوری طورپر معطل کیاجائے ۔ مالکان کے ان پٹیشن کیخلاف نیشنل لیبرفیڈریشن کراچی انٹروینر بنی اورموقف اختیارکیاتھا کہ 25 ہزارروپے کم ازکم موجودہ مہنگائی کے لحاظ سے کم ازکم تنخواہ 30 روپے کی جائے ہائی کورٹ کے نوٹیفکیشن کو برقرار رکھااورریماکس دیتے ہوئے ہوئے کہاکہ مینم ویجز بورڈکی باڈی کو سرزنش کی تھی کہ بورڈ کی میٹنگ میں جس کے حکومت کے ممبران اکثریت میں تھی 25 ہزارروپے کو پاس کیوں نہیں کروایا، جب کہ اجلاس ایک سال سے نہیںہوا۔عدالت نے مینیم ویج بورڈ کو حکم دیاہے کہ وہ اس کو فوری طورپردیکھے ۔نیشنل لیبرفیڈریشن کراچی کے صدر خالدخان نے جعلی مینیم ویج بورڈکی نااہلی پرسخت تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ اس کی نااہلی کی وجہ سے اس کے عملدرآمدمیں قانونی رکاوٹ بنی اور بنیادی طورپرمزدوروں کا کیس قابل احترام ہائی کورٹ نے ہی لڑا۔ نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کے عہدیداروں نے کہاکہ جعلی مینم ویج بورڈ کیخلاف NLF بھرپور احتجاج کرے گی اورہم مطالبہ کرتے ہیںکہ مینیم ویجز کی جعلی ممبران کو فوراًبرطرف کیا جائے۔