لاہور (آن لائن) چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے کہا ہے کہ اگر کسی معاشرے کی عورت صحت مند نہیں تو وہ معاشرہ بھی صحت مند نہیں رہتا۔ گزشتہ روز فیروز پور روڈ پر قائم کیے گئے بریسٹ کینسر ہسپتال افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ آف
پاکستان کے چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال بریسٹ کینسر سے 40 ہزار خواتین کی موت کوئی آسان بات نہیں۔ ہر شہری کو ایسے فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین میں خواتین کو حقوق حاصل ہے جو انہیں ملنے چاہییں۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ پاکستان میں خواتین کی تعداد مردوں کی نسبت زیادہ ہے لیکن افسوس خواتین کے لیے کوئی ہسپتال نہیں ہے اورمیرے لیے یہ بات تکلیف دہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ قوم کو اپنی خواتین کا شکریہ ادا کرنا چاہیے ،یہ ہمارے معاشرے کی لائف لائن ہیں،انہوں نے کہا کہ ایسے فلاحی کاموں میں بار بار حصہ لیں گے۔ پنک ربن مہم سے لوگوں کو آگاہی پیدا ہوئی ہے۔ قبل ازیں چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے اپنی اہلیہ مسز گلزار کے ساتھ پنک ربن کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب میں ہسپتال کا افتتاح کیا اور ہسپتال انتظامیہ نے چیف جسٹس آف پاکستان کو ہسپتال کے معاملات کے حوالے سے بریفنگ دی۔