دادو(نمائندہ جسارت) دادو میں شاپنگ سینٹر آتشزدگی کے باعث راکھ کا ڈھیر بن گیا، 40 سے زائد دکانوں میں پڑاہوا 5 کروڑ سے زائد مالیت کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا ، میونسپل کمیٹی کی فائربریگیڈ کی گاڑی ایک گھنٹے بعد پہنچنے سے کروڑوں کا نقصان ہوا۔ متاثرہ دکاندار ۔تفصیلات کے مطابق دادو شہر کی ریشم گلی میں شارٹ سرکٹ کے باعث اسکول یونیفارم کی دکان کو لگنے والی آگ نے پورے شاپنگ سینٹر کو لپیٹ میں لے لیا خوفناک آگ کی اطلاع پر شہری بڑی تعداد میں جمع ہوگئے فائر بریگیڈ کی گاڑی ایک گھنٹہ دیر سے پہنچنے کے باعث آگ نے زور پکڑ لیاصورتحال کنٹرول سے نکلنے کے بعد انتظامیہ نے مورو، سہون سے بھی فائربریگیڈ کی گاڑیاں طلب کرکے 8 گھنٹے بعد آگ پر قابو پا لیا ،سینٹر میں آتشزدگی کے واقعے کے بعد ڈپٹی کمشنر دادو سمیع اللہ نثار شیخ ایس ایس پی دادو اعجاز احمد شیخ جائے وقوع پر پہنچ کر متاثرہ دکانداروں سے ملاقاتیں کی اور واقعے کی تفصیلات معلوم کیں اور ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی دادو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ رات گئے شارٹ سرکٹ کے باعث دکانوں کو آگ لگنے کی اطلاع ملی جس کے باعث ہم نے فوراً لوکل فائربریگیڈ پہنچائی مگر آگ بے قابو ہونے کے بعد قریبی اضلاع کے علاقوں مورو اور سہون بھی فائربریگیڈ کی گاڑیاں طلب کرکے آگ پر قابو پا لیا تھا تقریباً 30 سے 40 دکانیں جل گئی ہیں جس کی رپورٹ اعلیٰ حکام کو بھی دی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ موقع پر ہی حدود کے ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کو فوراً جائے وقوعہ پہنچے تھے اور ریسکیو میں ہر ممکن کوشش کی تھی۔ واقعے میں خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ادھر ذرائع کے مطابق آگ کے واقعے میں دکانداروں کا 5 کروڑ سے زائد کی مالیت کا نقصان کا تخمینہ بتایا جا رہا ہے تاہم متاثرہ دکانداروں میں غلام مرتضیٰ بروہی،علی نواز چنا، خادم خاصخیلی،محمد خان پنھور، ایاز شیخ، منور لغاری شاہد ملاح سمیت دیگر دکانداروں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ دکانوں میں پڑا کروڑوں روپے مالیت کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا ہے۔ میونسپل کی فائربریگیڈ گاڑی ایک گھنٹہ دیر سے پہنچنے سے نقصان ہوا ہے آگ پر قابو پانے کے لیے ہم اپنی مدد آپ کے تحت کوششیں کرتے رہے ۔دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے اس خوفناک آگ کے واقعے میں کروڑوں کا نقصان میونسپل کمیٹی کی نااہلی کے باعث ہوا ہے میونسپل کمیٹی میں کروڑوں کے بجٹ ہونے کے باوجود ایک فائربریگیڈ گاڑی چلنے کے لائق ہے باقی گاڑیاں کباڑ بن کے دفتر میں اینٹوں پر کھڑی کردی گئی ہیں۔