سانگھڑ( نمائندہ جسارت )سانگھڑ میں سندھ حکومت کی جانب عوامی کھلی کچہری میں عوام نے مسائل کے انبار لگادیے۔سب سے زیادہ شکایات بلدیہ کے خلاف موصول تیرہ کروڑ روپے کی مالی کرپشن کا الزام عائد کیا گیا۔دیگر شکایات میں پولیس، آبپاشی،تعلیم،حیسکو،صحت،پبلک ہیلتھ کے محکمے شامل تھے۔سانگھڑجیم خانہ لان میں حکومت سندھ کی ہدایات پر کھلی عوامی کچہری کا انعقاد کیا گیا۔کھلی کچہری میں مسائل کے حل کے لیے وزیر سندھ سوشل ویلفیئر ساجد جوکھیو اوراسپیشل اسسٹنٹ وزیر اعلی سندھ پیر نوراللہ قریشی نے مسائل سنے۔کھلی کچہری میں سب سے زیادہ شکایات محکمہ بلدیہ اور پبلک ہیلتھ کے خلاف موصول ہوئیں سائلین نے الزام عائد کرتے شکایت کی کہ سی ایم او بلدیہ عزیز احمد تنیو نے محکمہ بلدیہ کو13 کروڑ روپے کا ٹینڈر کی مد میں سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا ہے حالیہ این آئی ٹی میں مالی بے ضابطگیاں کرتے ہوئے ہائوں پر من پسند فراد کوٹینڈر جاری کیے گئے مویشی منڈی،ایڈورٹائزنگ اور دیگر ٹینڈر میں پیپرا قوانین کی خلاف ورزیاں کی گئیں۔حالیہ سی سی بلاک میں ناقص مٹیریل استعمال کرتے ہوئے ساڑھے تین کروڑ روپے کی کرپشن کی جارہی ہے۔اس موقع پر وزیر سندھ سوشل ویلفیئر ساجد جوکھیو نے بلدیہ میں مالی بے ضابطگیوں پرڈپٹی کمشنرکو انکوائری کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔اس کے علاوہ منشیات کی مد میں پولیس پر کرپشن کے الزامات اور مبینہ جھوٹے پولیس مقابلے کی بھی شکایت سامنے آئیں واپڈا انتظامیہ اور صفائی ستھرائی،پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی سمیت ذاتی زمینوں پرقبضوں کے خلاف شکایت بھی کی گئیں۔اس کے علاوہ پولیس،پبلک ہیلتھ، ایریگیشن، تعلیم، حیسکو،صحت اور دیگر محکموں کے خلاف شکایات کی گئیں وزیر سندھ سوشل ویلفیئر ساجد جوکھیو اور پیر نوراللہ قریشی نے بروقت ہدایات دیتے ہوئے محکمے کے افسران کوہدایات جاری کیں۔کھلی کچہری میں عوام سے شکایتی درخواستیں بھی وصول کی گئیں تاکہ بعد میں مسائل کا حل کیا جائے۔اس موقع پر وزیر سندھ ساجد جوکھیو نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام شکایات کوحل کیاجائے گا متعلقہ محکموں سے باز پرس انکوائری کے بعد وزیر اعلی سندھ کو رپورٹ پیش کی جائے گی۔اس موقع پر ایم پی اے جام شبیر علی خان،شاہد تھیم، ضلعی صدر علی حسن ہنگورجو، جنرل سیکرٹری جہانگیر جونیجو، نایاب لغاری رانا راشد،ٹکٹ ہولڈرمعشوق چانڈیو بھی موجود تھے۔