اسلام آباد ( آن لائن )مسلم لیگ (ن )کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت کی ساری توجہ اس بات پر ہے کہ چیئرمین نیب کی مدت کیسے بڑھائی جائے، میں تو کہتا ہوں کہ اسے تاحیات چیئرمین نیب رکھ لیں،ہم نیب آرڈیننس کو عدالتوں اور سینیٹ میں چیلنج کریں گے ۔اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس کی سماعت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ چیئرمین نیب کو ریٹائر ہوئے چار دن گزر گئے، چیئرمین نیب سے متعلق مشاورت کا کوئی عمل شروع نہیں ہوسکا۔ قدرت کا قانون بھی ہے آپ بھلے موجودہ چیئرمین نیب کو زندگی بھر کے لیے رکھ لیں لیکن عوام دیکھ لیں گے احتساب کرنیوالے وزیراعظم اور چیئرمین نیب کا کیا حشر ہو گا ۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت کو جو تماشے کرنے ہیں وہ اسی چیئرمین نیب کے ذمے ہے، ایک آرڈیننس کے ذریعے چیئرمین نیب کو اگلے چیئرمین کے آنے تک لگایا گیا ہے، نیب آرڈیننس حکومت کی چوری چھپانے کے لیے ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے مہنگائی اور بیروزگاری کے خاتمے کے لیے کوئی کوشش نہیں کی، ملکی مسائل اور عوام کی تکالیف بڑھتی جا رہی ہیں مگر حکومت کو پرواہ نہیں، ملکی معیشت تباہ ہو رہی ہے مگر وزیراعظم کو پرواہ نہیں۔ پیپلز پارٹی سے متعلق شاہد خاقان نے کہا کہ پیپلز پارٹی اپوزیشن کا حصہ ہے مگر پی ڈی ایم کا نہیں ہے، ان سے اپوزیشن پارٹی کے طور پر مشاورت ہوتی ہے ۔