سانگھڑ،چیف میونسپل افسر فرضی ناموں سے ٹھیکے لینے لگا

205

سانگھڑ (نمائندہ جسارت)سانگھڑ میںتین کروڑ پچاس لاکھ روپے کی این آئی ٹی کرپشن کی نظر ہوگئی چیف میونسپل آفیسر فرضی ناموں سے ٹھیکے لیکر خود ٹھیکیدار بن گیا۔ عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ کرپشن کی نظر عوامی حلقوں کا تحقیقات کا مطالبہ، سیاسی شخصیات کی پشت پناہی استعمال کر کے سیاسی لوگوں کی ساکھ بھی متاثر کرنے لگا۔سانگھڑ میونسپل کمیٹی نے 22 ترقیاتی اسکیموں کے ٹینڈر جاری کیے سب کے سب ٹینڈر فرضی ٹھیکیداروں کو دیے گئے سی سی روڈ میں ناقص مٹیریل کا استعمال کیا جارہا ہے۔میڈیا ٹیم کی بروقت کارروائی مبینہ کرپشن کا بھانڈا پھوڑ دیا۔تفصیلات کے مطابق سانگھڑ میونسپل کمیٹی سانگھڑ نے ساڑہے تین کروڑ روپے کی این آئی ٹی کروا کر بائیس ترقیاتی اسکیموں کے ٹینڈر جاری کیا۔سی ایم او عزیز احمد تنیوکی سربراہی میں مبینہ ٹینڈر سی ایم او ہاؤس پر فرضی ٹھیکیداروں کے نام پر منظور کیے گئے جن کا ٹھیکیدار خود سی ایم او نکلا اور ناقص میٹیریل کا استعمال کر کے عوام کے پیسے کرپشن کر کے ہڑپ کرنے لگا۔کراچی حیدرآباد لاڑکانہ سانگھڑ کے پروفیشنل ٹھیکیداروں کو کہا گیا کہ ٹینڈر منسوخ کردیے گئے ہیں لیکن سی ایم او عزیز احمد تنیو نے بلدیہ آفس میں اوپن بولی کے بجائے اپنے ہاؤس پر ٹھیکوں کی بندر بانٹ کرتے ہوئے فرضی ٹھیکیداروں کے نام ٹینڈر کھول دیے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ورک آڈر پر سی ایم او عزیز احمد تنیو نے بارہ پرسنٹ کمیشن حاصل کیا جبکہ بائیس اسکیموں میں چار ٹھیکے اپنے پاس رکھتے ہوئے فرضی ٹھیکیداروں کے نام پر ٹھیکے حاصل کیے۔میڈیا ٹیم نے اسکیم نمبر تیرہ سی سی روڈ پر کارروائی کرتے ہوئے ناقص مٹیریل کا بھانڈا پھوڑ دیا۔فرضی ٹھکیدار کو رنگے ہاتھوں بے نقاب کیا گیا دو ریڑھی بجری اور دو ریڑھی پتھر روڑے میں تین بیلچے سیمنٹ کے ملا ئے جارہے تہے جبکہ مٹی اور کچرے سے بھرے پتھر اور ریتی استعمال کی جارہی تھی۔سی سی روڈ پر کہیں بھی مٹی کی بھرائی نہیں کی گئی جس کی وجہ سے پانی کی کوئی نکاسی کا بندوبست نہیں کیا گیا۔پیپر قوانین کی دھجیاں اڑائی گئیں ہیں۔اسکیموں میں سفارش کی بنیاد پر وہ علاقے بھی شامل کیے گئے ہیں جن کا ذکر ٹینڈر میں نہیں کیا گیا۔علاقہ مکینوں نے محکمہ نیب، سیشن جج سانگھڑ ڈپٹی کمشنر سانگھڑ ایڈمنسٹریٹر بلدیہ اور محکمہ اینٹی کرپشن سے مطالبہ کیا ہے کہ مبینہ مالی بے ضابطگیوں کا نوٹس لے کرمعیاری کام کروائے جائیں۔