کراچی(نمائندہ جسارت)وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے عالمی بینک پر زور دیا ہے کہ وہ89 سالہ پرانے سکھر بیراج کے متبادل کی تعمیر کے لیے فزیبلیٹی اسٹڈی کرانے میں ٹیکنیکل مدد فراہم کرے، یہ فزیبلیٹی اسٹڈی سندھ بیراج امپروومنٹ پروجیکٹ کا حصہ ہے اور ہم سنجیدگی سے نئے بیراج اور پرانے سکھر بیراج کے متبادل پر غور کر رہے ہیں جو صوبے کی زرعی معیشت کی لائف لائن ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں ورلڈ بینک کے سربراہ ناجی بن ہاسین کے ساتھ ورچوئل اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں مشیر زراعت منظور وسان، سیکرٹری خزانہ آصف جہانگیرسمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سکھر بیراج 1932ء میں شروع ہوا تھا اور اب اس نے اپنا عرصہ نکال لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکھر بیراج7 بڑی نہروں کو پانی فراہم کررہا ہے ، جن میں 3 لیفٹ بینک اور4 رائٹ بینک کینال شامل ہیں۔ بیراج کی بہتری کے منصوبے میں سکھر بیراج کی فزیبلیٹی اسٹڈی کرنے کا ایک کمپوننٹ موجود ہے۔ ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ عالمی بینک کے ماہرین بہت جلد بیراج کا دورہ کریں گے اور سندھ حکومت کو منصوبے کے پی سی ون کی تیاری کے لیے تکنیکی مدد فراہم کی جائے گی۔