ویانا مذاکرات کی بحالی ایران پر منحصر ہے‘ امریکا

165

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا کا کہنا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات کے لیے آمادہ ہونے کے ساتھ ہی پوری طرح تیار بھی ہے۔ بائیڈن انتظامیہ کے مطابق سفارت کاری کا راستہ اب بھی کھلا ہے تاہم اس کے آغاز کا انحصار ایرانیوں پر ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے ایران سے ویانا جوہری معاہدے پر فوراً بات چیت میں واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان مذاکرات کے آغاز کا انحصار اب تہران پر ہے۔ امریکی حکام کے مطابق جس وقت بھی ایرانی فریق بات چیت شروع کرنا چاہے، امریکا اس کے لیے پوری طرح سے تیار ہے۔ صدر جو بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے کے بعد امریکی انتظامیہ نے جوہری معاہدے میں واپسی کا عندیہ دیا تھا جس کے بعد ایران اور امریکا کے حلیف یورپی ممالک کے درمیان ویانا میں جوہری مذاکرات کا آغاز ہوا تھا۔ اس میں امریکا بھی بالواسطہ پر شامل تھا، تاہم جون سے ہی یہ مذاکرات معطل ہیں۔مریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے اس حوالے سے کہا کہ سفارت کاری کا راستہ اب بھی کھلا ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تو بہت واضح کر دیا ہے کہ ہم تیار ہیں، آمادہ ہیں اور جیسے ہی ہمارے ساتھ بات چیت کے لیے دوسرا فریق آتا ہے، ہم ویانا واپس آ سکتے ہیں۔