کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ پُر فتن دور میں امت مسلمہ کو تمام تر فروعی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے دین کی سربلندی کے لیے اتحاد و اتفاق اور مشترکہ جدوجہد کی ضرورت ہے ،مغربی آلہ کار جبری تبدیلی مذہب کے حوالے سے خلاف شریعت بل پاس کرانے کی کوششیں کررہے ہیں ،جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا،جماعت اسلامی پارلیمنٹ میں نہ ہونے کے باوجود اسلام دشمن بل کے خلاف جدوجہد کررہی ہے ،پنڈورا پیپرز میں جماعت اسلامی اور دینی جماعتوں میں سے کسی ایک فرد کا بھی نام نہیں آیا،پنڈورا پیپرز میں شامل افراد اپنے عہدوں سے فوری طور پر مستعفی ہوں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے معروف دینی ادارے جامعہ فاروقیہ حب آمد کے موقع پر مولانا ڈاکٹر عادل خان شہید کے فرزنداور جانشین مفتی انس عادل سے ملاقات اورطلبہ واساتذہ کی خصوصی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر امیرجماعت اسلامی صوبہ سندھ محمد حسین محنتی ، امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن ،جمعیت اتحاد العلما کراچی کے ناظم اعلیٰ مولانا عبد الوحید ،امیر ضلع کیماڑی مولانا فضل احدودیگر ذمے داران بھی موجود تھے۔ سراج الحق نے نشست سے خطاب کرتے ہوئے مزیدکہاکہ دینی مدارس ہی واحد جگہ ہے جہاں دین کا دفاع اور تحفظ کرنے والے افراد پیدا ہوتے ہیں ،بدقسمتی سے دینی مدارس پر قدغن لگانے کی کوشش کی جاتی ہے اور یہ ظاہر کیا جاتا ہے کہ جدید دور میں مدارس کی کوئی ضرورت نہیں ۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر عادل خان شہید نے جامعہ فاروقیہ میں عصرحاضر سے مطابقت رکھتے ہوئے جدید نصاب تعلیم رائج کیا۔ جامعہ کی شکل میں ایک خوبصورت اور سایہ دار شجر قائم کیا جو ہمیشہ اپناثمر دیتا رہے گا ۔ انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ میں گھریلو تشدد بل اور جبری تبدیلی مذہب بل منظور کرانے کی کوشش کی جارہی ہے ،جسے کسی صورت قبول نہیں ہونے دیا جائے گا،جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے سینیٹ میں جبری تبدیلی مذہب بل کی نہ صرف مخالفت کی بلکہ بل کے خلاف تحریک بھی چلائی ، اس طرح کے تمام بلز کی روک تھام کے لیے دینی جماعتوں اور علما کرام کو پارلیمنٹ میں پہنچانے کی ضرورت ہے ۔انہوںنے کہاکہ دینی جماعتوں کی اولین ذمے داری ہے کہ فروعی اور مسلکی اختلافات کو چھوڑ کر دین کی بنیاد پر متفق ہوجائیں اور شعائر اسلام کا دفاع کریں تاکہ مغربی آلہ کار عناصر کی اس طرح کی مذموم کوششیں کامیاب نہ ہوسکیں۔