ایران اور عراق میں 31 فوجیوں کے باقیات کا تبادلہ

272
بصرہ: عراقی اور ایرانی فوجی جنگ کے دوران مارے گئے اہل کاروں کی باقیات وصول کرکے لے جارہے ہیں

بغدا (انٹرنیشنل ڈیسک) عراق اور ایران نے دونوں ممالک کے درمیان 1980ء سے 1988ء کے درمیان ہونے والی جنگ میں ہلاک ہونے والے 31 فوجیوں کی باقیات کا تبادلہ کیا۔ 4 عشروں قبل جنگ کرنے والے دونوں پڑوسی ممالک اب اتحادی ہیں۔ بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں بتایا کہ اس کے زیراہتمام 11 عراقی اور 20 ایرانی فوجیوں کی باقیات ان کے اپنے اپنے وطن واپس بھیج دی گئی ہیں۔ فوجیوں کی باقیات کا تبادلہ عراق کے جنوبی صوبے بصرہ کے ساتھ واقع ایران کے قصبے شلمچہ میں ایک سرحدی چوکی پر کیا گیا ہے۔ایرانی حکام نے عراقی فوجیوں کی باقیات عراقی حکام کے حوالے کی ہیں اور انہوں نے ایرانی فوجیوں کی باقیات ایرانیوں کے سپرد کی ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم لاپتا فوجیوں کے اہل خانہ کو جوابات فراہم کرنے میں متعلقہ حکام کی مدد جاری رکھیں گے، کیوں کہ اقوام متحدہ کی مداخلت ہی سے دونوں ممالک میں جنگ کا خاتمہ ہوا تھا۔گزشتہ برسوں کے دوران میں دونوں ممالک کے درمیان فوجیوں کی باقیات کے تبادلے کی کئی تقریبات منعقد کی جاچکی ہیں۔ان میں آئی سی آر سی کے ساتھ 2008ء میں طے شدہ معاہدے کے تحت سیکڑوں باقیات کوان کے آبائی ممالک میں منتقل کیا گیا ہے۔ اپریل میں آئی سی آر سی نے کہا تھا کہ ایران اور عراق کے درمیان مسلح تنازع کے خاتمے کو 30 سال سے زیادہ کاعرصہ گزر چکا ہے، مگردونوں اطراف کے ہزاروں خاندان اب بھی اپنے لاپتا پیاروں کے بارے میں اندھیرے میں ہیں۔ ایران اورعراق کے درمیان 8سال تک لڑی گئی اس خونریزجنگ میں دونوں اطراف سے لاکھوں افراد ہلاک ہوئے تھے، لیکن 2003ء میں صدام حسین کا تختہ الٹنے کے بعد سے ایران نے تیزی سے اپنے اثرورسوخ میں اضافہ کیا ہے۔