پاک ایران گیس منصوبے میں امریکا رکاوٹ ہے،گیس کی قیمتیں مزید بڑھانی پڑیں گی،وزارت پیٹرولیم

173

اسلام آباد(صباح نیوز+آن لائن)سیکرٹری پیٹرولیم نے کہا ہے کہ3ماہ میں عالمی سطح پر ایل این جی کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے، جس کی وجہ سے گیس کی قیمتیں بڑھ سکتی ہیں۔سیکرٹری پیٹر ولیم ذاکر ارشد نے قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کو گیس کے شارٹ فال اور قیمتوں میں اضافے پر بریفنگ دی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گیس کے زیادہ تر کنوئیں خشک ہو رہے ہیں، سالانہ7سے8فیصد کنوئیں خشک ہو رہے ہیں،او جی ڈی سی ایل کے 10گیس کے کنوئیں خشک ہو چکے ہیں۔ذاکر ارشد نے کہا کہ تاپی منصوبہ پاکستان کے لیے سستا ترین منصوبہ ہے، 10ارب ڈالر کے اس منصوبے میں پاکستان نے 20کروڑ ڈالر دینے ہیں اور پاکستان کو1200ایم ایم سی ایف ڈی گیس ملنی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تاپی منصوبے کی گیس ایل این جی سے سستی ملے گی،یہ گیس6ڈالر میں پڑ رہی ہے۔سیکرٹری نے کہا کہ ملک میں ایل این جی اورگیس4ہزار600ایم ایم سی ایف ڈی ہے جب کہ شارٹ فال800ایم ایم سی ایف ڈی کا ہے، وزیر اعظم نے گیس کی قیمتوں میں اضافے پر کل بریفنگ کے لیے بلایا تھا، انہوں نے گیس کی قیمتوں پر نظرثانی کی ہدایت کی ہے۔ذاکر ارشد نے کہا کہ ہم ٹائٹ گیس پالیسی پر کام کر رہے ہیں، ٹائٹ گیس پر خرچ6ڈالرہے جب کہ ایل این جی کی قیمت12ڈالر پڑ رہی ہے ۔ احسان اللہ ٹوانہ کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی خارجہ امور کمیٹی کے اجلاس میں پاک ایران گیس، تاپی، پاک روس گیس منصوبے کی پیش رفت پر بریفنگ میں سیکرٹری پیٹرولیم نے بتایا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن امریکی پابندیوں کی وجہ سے آگے نہیں بڑھ سکی ۔ علاوہ ازیں ایڈیشنل سیکرٹری وزارت تجارت سید حامد علی نے کمیٹی کو بتایا کہ امریکا کی جانب سے چین پر ایکسپورٹ پابندی سے چین کی تجارت پر بھی اثرات پڑے ہیں،پاکستان اس سے یہ فائدہ اٹھا سکتا ہے کہ چین کی جو ایکسپورٹ امریکا کو رکی ہے وہ ہم امریکا کو بڑھا دیں۔